اسلام آباد (این این آئی)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے بنی گالا میں جائیدادوں کی ریگولرائزیشن نہ کرائے جانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے کہیں کہ آج ہی ریگولرائز کرائیں ٗ سب سے پہلے وہ خود فیس جمع کرائیں ٗعدالتی حکم پر عمل کرکے دوسروں کیلئے مثال بنیں۔ پیر کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بنی گالا تجاوزات کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دور ان عدالت نے بنی گالا میں جائیدادوں کی ریگولرائزیشن نہ کرائے جانے پر اظہار برہمی کیا اور وزیراعظم عمران خان کی نمائندگی کرنے والے وکیل بابر اعوان سے کہا وزیراعظم کو بتائیں کہ ریگولرائزیشن کروائیں، لیڈر کو مثال قائم کرنی پڑتی ہے، یہ آپ کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔چیف جسٹس نے کہا کہ 10 دن کا وقت دیا تھا ابھی تک کوئی پیش رفت کیوں نہیں ہوئی؟اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی نے عدالت کو بتایا کہ سیکریٹری داخلہ نے عدالت کے حکم پر بنائی گئی ریگولرائزیشن کمیٹی کا ایک اجلاس منعقد کیا ہے، صرف 10 دن کی مہلت دے دیں، جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ ایک دن کی بھی مہلت نہیں دیں گے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آج سیکریٹری داخلہ کی زیر صدارت کمیٹی کا اجلاس ہے، 3 بجے تک کی مہلت دے دیں، اس پر عدالت نے رات 10 بجے سے پہلے ٹھوس اقدامات کے بارے آگاہ کرنے کا حکم دیا ۔ کیس کی سماعت کل منگل کو دوبارہ ہو گی۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں کورنگ نالہ آپریشن کیخلاف درخواست کی سماعت بھی ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نواز کھرل نے کہا کہ میرے موکل کی زمین سرکاری نہیں ہے ٗعدالت نے سماعت کے بعد نظر ثانی درخواست خارج کردی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جو گھر راستے میں آئے گا وہ گر جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آج رات تک بنی گالہ کا کیس ختم کرنا ہے، بینک کھلے رکھیں یا پیسے نکلوا کر رکھیں، ہو سکتا ہے آج ہی جرمانہ جمع کرانا ہو۔