’’سنا ہے کہ کسی وزیر کے بیٹے کا معاملہ ہے‘‘ چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا نوٹس لے لیا، دو بڑی سرکاری شخصیات سپریم کورٹ میں طلب

29  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد (وائس آف ایشیا)چیف جسٹس آف پاکستان نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا نوٹس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس آف پاکستان نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا نوٹس لیا اور اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پولیس میں کسی طور سیاسی مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی قائم ہو گی۔ہم اداروں کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔

سنا ہے کہ کسی وزیر کے بیٹے کا معاملہ ہے۔ جس کے بعد چیف جسٹس نے سیکرٹری داخلہ اور اٹارنی جنرل کو سپریم کورٹ میں طلب کر لیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سیکرٹری داخلہ عدات میں پیش ہو کر وضاحت کریں کہ آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ کیوں کیا گیا۔ یاد رہے کہ دو روز قبل آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ کیا گیا۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ آئی جی اسلام آباد جان محمد کو وفاقی وزیر کا فون نہ اْٹھانے پر عہدے سے ہٹا کر انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی۔ جان محمد پی ایس پی پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 20 کے آفیسر ہیں۔ ذرائع کے مطابق جان محمد کو وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون نہ سننے پر عہدے سے ہٹایا گیا۔وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر اعظم سواتی کا تنازعہ اپنے فارم ہاؤس کے قریب خیمہ بستی میں مقیم کچھ ناپسندیدہ عناصر سے چل رہا تھا۔ چند روز قبل اعظم سواتی کے گارڈز اور ان کے درمیان جھگڑا بھی ہوا تھا۔ وفاقی وزیر کا ناپسندیدہ عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے آئی جی اسلام آباد پر شدید دباؤ تھا۔ وفاقی وزیر کے شدید دباؤ کی وجہ سے جان محمد نے اعظم سواتی کا فون اٹینڈ کرنا ہی چھوڑ دیا تھا۔فون اٹینڈ نہ کرنے کی وجہ سے اعظم خان سواتی نے وزیراعظم عمران خان کو آئی جی کی شکایت لگائی اور ان کے رویے سے متعلق بتایا۔جس کے بعد آئی جی اسلام آباد کو عہدے سے ہٹانے کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

وفاقی وزیر کے ہی دباؤ پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ہفتہ وار تعطیل کے روز جان محمد کو آئی جی کے عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا۔خیال رہے اس سے قبل آئی جی پنجاب طاہر خان کو بھی حکومت کے احکامات نہ ماننے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا جبکہ ڈی پی او پاکپتن کا بھی خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر کی شکایت پر راتوں رات تبادلہ کیا گیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا پر حکومت پر شدید تنقید بھی کی گئی تھی اور ڈی پی او پاکپتن کا تبادلہ کئی روز تک ہیڈ لائنز کا حصہ بنا رہا۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…