منگل‬‮ ، 11 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’نماز پڑھ کر قتل جائز نہیں ہوتا‘‘دوران پوچھ گچھ تفتیشی افسرکا شہبازشریف سے مکالمہ،آگے سے سابق وزیراعلیٰ نے کیا جواب دیا؟

datetime 29  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن ) احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی۔لاہور میں احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے شہبازشریف کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس کی سماعت کی۔ شہباز شریف کو انتہائی سخت سکیورٹی حصار میں احتساب عدالت لایا گیا۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب سمیت کئی پارٹی رہنما موجود تھے۔ سماعت کے دوران شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ ہمراہ پیش ہوئے۔ عدالت کے روبرو شہباز شریف نے اپنی صفائی میں کہا کہ مجھے نیب کی تحویل میں 25 دن ہوچکے ہیں،مجھے صاف پانی میں بلایا اور آشیانہ میں گرفتار کیا، مجھ سے آشیانہ ہاؤسنگ صاف پانی، لیپ ٹاپ سمیت دیگر پروجیکٹس میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ ایک تفتیشی نے کہا کہ نماز پڑھ کر قتل جائز نہیں ہوتا، میں نے جواب دیا کہ آپ مجھے زبردستی قصور وار ٹھہرا رہے ہیں۔شہباز شریف نے عدالت کے روبرو کہا کہ انہیں جھوٹے کیسز میں ملوث کیا گیا اور نیب حکام انہیں بلیک میل کرتے ہیں۔ مجھے بلڈ کینسر ہے، جلاوطنی میں میرا امریکا میں آپریشن ہوا، میں نے ایک ہفتہ پہلے نیب سے درخواست کی ہے کہ میرا خون کا ٹیسٹ کروائیں لیکن میرا چیک اپ بھی نہیں کروایا جا رہا۔ لوگوں کو اپنی رائے بیان کرنے دیں اتنی بندش تو مارشل لاء میں بھی نہیں ہوتی، بھارتی ایجنٹ کو فیملی سے ملاقات کی اجازت ملی لیکن مجھے اس کی بھی اجازت نہیں۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میرے ساتھ ظلم ہورہا ہے یہ وقت انشاء اللہ گزر جائے گا۔ اللہ تعالیٰ کی عدالت سب سے بڑی ہے، میں نے صوبے کی خدمت کی ہے اگر یہ جرم ہے تو میں کرتا رہوں گا۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہبازشریف 2 بار وزیراعلیٰ پنجاب رہ چکے ہیں اور وہ غلط بات کررہے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شہباز شریف کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی جب کہ 3 دن کا راہداری ریمانڈ بھی دے دیا ہے۔واضح رہے کہ نیب لاہور نے 5 اکتوبر کو شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا، تاہم اْن کی پیشی پر انہیں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ 6 اکتوبر کو عدالت نے شہباز شریف کو 10 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا جب کہ 16 اکتوبر کو ان کے ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کی تھی۔ شہباز شریف کا ریمانڈ 30 اکتوبر کو ختم ہونا تھا تاہم لاہور میں مقامی تعطیل کی وجہ سے انہیں ایک دن قبل ہی احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…