اسلام آباد(وائس آف ایشیا،یو این پی)منی لانڈرنگ کیس میں انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا۔ ایف آئی اے کی ٹیم نمر مجید کو گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے گئی۔ نمر مجید منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت پر تھا۔نمر مجید کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔
دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان نے اومنی گروپ کے جیل میں موجود تمام لوگوں سے موبائل فون چھیننے کا حکم بھی جاری کردیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئی جی جیل خانہ جات نے اگر ان سے موبائل فونز نہ چھینے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ چیف جسٹس نے تنبیہہ کی کہ اگر جیل سے موبائل فون استعمال کرنے کی شکایت موصول ہوئی تو سخت کارروائی ہو گی۔دریں اثناء سپریم کورٹ نے تمام نجی ہسپتالوں سے علاج کی ریٹ لسٹ طلب کرلی۔ہفتہ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے روبرو نجی ہسپتالوں کے مہنگے علاج سے متعلق سماعت ہوئی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تمام نجی ہسپتالوں کو بتانا ہوگا کون کتنا کمارہا ہے،شرجیل میمن کو ضیا الدین ہسپتال کے جس کمرے میں رکھا گیا اس کا کرایہ کتنا ہے،ضیا الدین ہسپتال کا کمرہ کسی فائیو سٹار ہوٹل کے کمرے سے زیادہ عالی شان لگ رہا تھا، ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ شرجیل میمن کے کمرے کا کرایہ یومیہ35 ہزار تھا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کہاں ہیں، انتظامیہ نے بتایا کہ ڈاکٹر عاصم حسین ملک سے باہر ہیں ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو ملک سے باہر جانے کی اجازت کس نے دی، ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا تھا نام ای سی ایل میں نہ ڈالیں بیرون ملک نہیں جاؤں گا، وکیل نے بتایا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو نیب عدالت نے بیرون ملک جانے کی اجازت دی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے بتایا جائے کہ پچھلے15 دنوں میں ضیاالدین ہسپتال میں کتنے مریضوں کا مفت علاج کیا گیا ہے۔ غریبوں کے لیے کتنے بستر مختص ہیں اور کتنے میں ملتے ہیں، بتایا جائے، آکسیجن، وینٹی لیٹر ودیگر سہولتیں کتنی رقم میں دی جاتی ہیں، چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ علاج کرنا شوگر ملز جیسا منافع بخش کاروبار نہیں ہونا چاہیے، کسی غریب کی مدد کرنا سب کی ذمے داری ہے۔عدالت نے تمام نجی ہسپتالوں سے علاج کی فیس کی فہرست(ریٹ لسٹ)طلب کرلی، عدالت نے تمام نجی ہسپتالوں کو تفصیلات کل تک جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔