اسلام آباد(نیوز ڈیسک )چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے چکوال میں غیر قانونی طور پر سیمنٹ فیکٹریز کو این او سی جاری کرنے والے سیاسی افراد اور سرکاری حکام کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اب وقت آگیا ہے کہ لوگوں کو قبروں سے نکال کر ٹرائل کئے جائیں۔ چکوال میں غیرقانونی سیمنٹ فیکٹریوں کے قیام سے متعلق کیس میں انسداد بدعنوانی نے انکوائری رپورٹ جمع کروا دی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے چکوال میں غیر قانونی سیمنٹ فیکٹریوں
کے قیام کے معاملے کے کیس کی سماعت کی۔عدالت کو بتایا گیا کہ سابق سرکاری افسر اور علاقے کے سیاستدان اس میں ملوث ہیں۔رپورٹ کے مطابق سیاسی رہنما سردار غلام عباس ڈسٹرکٹ ناظم، ساجد حسین تحصیل ناظم ،ارشاد علی کھوکھر سیکریٹری مائنز، اعظم سلیم غیر قانونی این او سی جاری کرنے میں ملوث ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اب وقت آگیا ہے جب لوگوں کو قبروں سے نکال کر ٹرائل کئے جائیں، عدالت نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔