پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

سانحہ ماڈل ٹائون کیس ! سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کر دیا

datetime 6  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی)سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹائون کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے نئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کی درخواست پر پنجاب حکومت پراسیکیوشن اور ملزمان کو نوٹس کر دیئے جبکہ انسداد دہشت کی عدالت کو سانحہ ماڈل ٹائون کے مقدمات میں سرکاری افسران کو بھی طلب کرنے کی ہدایت کر دی ۔گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں

سانحہ ماڈل ٹائون کی متاثرہ لڑکی بسمہ کی درخواست پر سماعت کی تو عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ نئی جے آئی ٹی بنانا ضروری ہے کیونکہ جو پہلی جے آئی ٹی بنائی گئی تھی اس میں ملزمان خود ملزم تھے اور غیر جانبدارانہ جے آئی ٹی سے انصاف کی کی کوئی توقع نہیں ۔عوامی تحریک کے سربراہ نے اعتراض کیا کہ جے آئی ٹی نے اپنی مرضی اور منشا سے یک طرفہ شہادتیں ریکارڈ کی ہیں اور حکومتی دبائو کی وجہ سے متاثرین حکومتی دبائو اور خوف کی وجہ سے جے آئی ٹی کے روبرو پیش نہیں ہوئے ۔چیف جسٹس نے اس قانونی نقطہ پر استفسار کیا کہ کیا استغاثہ دائر ہونے کے بعد نئی جے آئی ٹی بنائی جا سکتی ہے؟ ۔جس پر طاہرالقادری نے یہ جواز پیش کیا کہ ماضی میں سانحہ بلدیہ سمیت دیگر مقدمات پر دوبارہ جے آئی ٹی بنائی گئی ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر کی تقرری کی مرعات اور توسیع پر بھی اعتراضات اٹھائے اور نشاندہی کی کہ احتشام قادر کو جو مرعات دی گئی ہیں وہ نہ تو پہلے کسی پراسیکیوٹر کو دی گئیں اور نہ آئندہ کسی پراسیکیوٹر کو دی جائیں گی۔عدالت عظمیٰ نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے نئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کی درخواست پر پنجاب حکومت پراسیکیوشن اور ملزمان کو نوٹس کر دیئے جبکہ انسداد دہشت کی عدالت کو سانحہ ماڈل ٹائون کے مقدمات میں سرکاری افسران کو بھی طلب کرنے کی ہدایت کر دی ۔عدالت نے سانحہ ماڈل ٹائون کے مقدمات کی روزانہ کی بجائے ہفتے میں دو مرتبہ سماعت کا حکم دے دیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…