اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈیمز فنڈ کیلئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک ہے تو ہم سب ہیں، انسان سب سے زیادہ اپنی اولاد سے محبت کرتا ہے اور کیا ہم اپنی اولاد کو مقروض چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں، ان کو پانی کی قلت دے کر دینا چاہتے ہیں، ہمیں اپنی آئندہ آنیوالی نسلوں کو بہتر ماحول اور خوشحال ملک دینا ہے جس کیلئے
ہمیں آگے بڑھ کر ڈیمز بنانے کیلئے آگے آنا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے اس موقع پر اوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک پر آنیوالے ہر مشکل وقت میں اوورسیز پاکستانیوں نے آگے آکر ہمیں ریسکیو کیا ہے اور ان کی وطن سے محبت اور تڑپ قابل ستائش اور لازوال ہے۔ ہمیں بھی چاہئے کہ ہم بھی اوورسیز پاکستانیوں کو ایسی کی قدروقیمت کریں جیسی وہ ہر مشکل وقت میں ہماری کرتی ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی پاکستان میں اپنی مکانات اور جائیدادیں بناتے ہیں ، یا تو ان پر قبضے ہو جاتے ہیں یا کوئی ان کو بیچ کھاتا ہے اور وہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے قانونی کارروائی سے بھی محروم رہتے ہیں یا قانونی کارروائی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہوتے ہیں، ہم عدلیہ اور وزیراعظم کو مل کر ان کیلئے بھی کام کرنا ہو گا اور ان کو انکا حق دیناہو گا جو وہ ہم سے توقع رکھتے ہیں۔اس سے قبل چیف جسٹس ثاقب نثار سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی ہے۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کے پانی کے حوالے سے بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا پانی سے متعلق بیان خوش آئند ہے اور وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے قائم کئے گئے فنڈ کے حوالے سے فیصلہ ہماری اجازت سے کیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اس حوالے سے مشاورت کرتے تو ان کو ہوشربا حقائق سے آگاہ کرتے۔ چیف جسٹس نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ جلد پانی کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کرائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیم پر پہرہ دوں گا اگر مجھے وہاں ڈیم پر جھونپڑی بنا کر بھی رہنا پڑا تو رہوں گا۔