مائیک پومپیو کے دورے کے دوران پاکستان میں کیا ہوا؟ وزیرخارجہ پہلا دورہ افغانستان کا کیوں کر رہے ہیں‘ کیا امریکا نے ڈومور کا مطالبہ ختم کر دیا ہے اور یہ ہمارا موقف تسلیم کر چکا ہے؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

5  ستمبر‬‮  2018

پاکستان اور امریکا کے تعلقات آج شام ساڑھے سات بجے تک گہری دھند میں گم تھے لیکن پھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی میڈیا ٹاک ہوئی اور چیزیں ایک سو اسی درجے پر تبدیل ہوگئیں، یوں محسوس ہوتا ہے مائیک پومپیو کا آج کے ساڑھے پانچ گھنٹے کا وزٹ نئے پاکستان میں نئے سفارتی تعلقات کی ایک نئی شروعات ہے لیکن سوال یہ ہے کیا یہ بریک تھرو آگے بھی چلے گا‘ کیا یہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجے گی اور مسلسل بجتی رہے گی‘

یہ فیصلہ آنے والے چند دنوں میں ہو گا‘ ابھی شاہ محمود قریشی افغانستان جائیں گے‘ پاکستان افغانستان کو کیا دیتا ہے یا پھر افغانستان کے ساتھ کس کس شعبے میں کتنا تعاون کرتا ہے‘ یہ تعلقات اس پر بیس کریں گے‘ پاکستان نے امریکا سے آج کہا ہمیں مغربی سرحد پر توجہ کے لیے مشرقی سرحد پر تعاون چاہیے یعنی آپ انڈیا کو روکیں‘ مائیک پومپیو انڈیا میں کیا کرتے ہیں اور یہ انڈین گورنمنٹ سے پاکستان کے لیے کتنی رعایت لیتے ہیں اور یہ واپس امریکا جا کر صدر ٹرمپ کو کیا رپورٹ دیتے ہیں یہ تعلقات اس پر بیس کریں گے لیکن ہم اگر امریکا کے ساتھ دیرپا یا مستقل تعلقات چاہتے ہیں تو پھر ہمیں امریکی صدر جان ایف کینیڈی کی ایک بات پلے باندھ لینی ہو گی‘ اس نے کہا تھا‘ کسی بھی ملک کی داخلہ پالیسی اس کی شکست کی وجہ بن سکتی ہے اور فارن پالیسی اسے مروا سکتی ہے اور ہماری یہ دونوں پالیسیاں کمزور ہیں چنانچہ ہم شکست بھی کھا رہے ہیں اور مر بھی رہے ہیں‘ ہمیں امریکا بلکہ دنیا کے تمام ملکوں سے دیرپا تعلقات کیلئے اپنی داخلہ اور خارجہ دونوں پالیسیوں کو ری شیپ کرنا ہوگا‘ ہمیں پاکستان کو اندرونی لحاظ سے ہر قسم کی خرابی اور برائی سے پاک کرنا ہو گا اور ہمیں بیرونی امداد کے نشے سے بھی باہر آنا ہوگا‘ ہم پھر ہی مائیک پومپیو جیسے لوگوں اور ان کی ڈومور سے باہر آ سکیں گے ورنہ کامیابی کے جتنے ڈھول بج رہے ہیں یہ چند دنوں میں افسوس میں تبدیل ہو جائیں گے۔ مائیک پومپیو کا آج کا دورہ کیسا تھا‘ وزیرخارجہ پہلا دورہ افغانستان کا کیوں کر رہے ہیں‘ کیا امریکا واقعی دل سے تعلقات آگے بڑھانا چاہتا ہے اور کیا امریکا نے ڈومور کا مطالبہ ختم کر دیا ہے اور یہ ہمارا موقف تسلیم کر چکا ہے‘ یہ تمام سوال ہمارے آج کے پروگرام کا حصہ ہوں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…