ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عاطف میاں قادیانی ،مرزا مسرور کے علاوہ لندن مرکز کا بھی مالیاتی مشیر ،عمران خان نے مالیاتی کمیشن میں بطور ممبر کیوں شامل کیا ؟ ہٹانے کیلئے وزیر اعظم پر دباؤبڑھ گیا

datetime 4  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)عاطف میاں کو مالیاتی کمیشن میں بطور ممبر کیوں شامل کیا ؟پی پی پی کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں نے سینٹ میں توجہ دلاو نوٹس جمع کرادیا ۔توجہ دلاو نوٹس کے متن کہاگیا کہ عاطف میاں قادیانی ہے اس کی وفاداریاں ان سے ہیں ، عاطف میاں مشہور قادیانی مرزا مسرور کا مالیاتی مشیر ہے وہ قادیانیوں کے لندن مرکز کا بھی مالیاتی مشیر ہے ٗحکومت عاطف میاں کی تقرری پر جامع پالیسی بیان دے۔

توجہ دلاو نوٹس پر مسلم لیگ (ن )ایم ایم اے اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے دستخط ہیں۔واضح رہے ٹوئٹر پر صحافی رضوان رضی نے پیغام دیا تھا کہ وزیراعظم  عمران خان نے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کرتے ہوئے اس میں  پرسٹن یونیورسٹی لندن کے عاطف ایم میاں کا بھی تقرر کیا ہے۔موصوف قادیانی ہیں اور پاکستان کے خلاف مختلف مہموں کا حصہ رہے ہیں۔ فیصلے پرنظرثانی کرکے اقلیتوں کو کسی اور طور نمائندگی بھی دی جا سکتی ہے۔یاد رہے کہ ڈاکٹر عاطف میاں کا تعلق پاکستان سے ہے۔ ایم آئی ٹی کیمبرج کے فاضل ہیں۔ ریاضیات اور کمپیوٹر سائنس میں تعلیم پائی ہے۔ معاشیات میں پی ایچ ڈی کی سند رکھتے ہیں۔ شکاگو یونیورسٹی اور کیلیفورنیا یونیورسٹی میں تدریس کرچکے ہیں۔ نیو جرسی کی پرنسٹن یونیورسٹی میں تدریسی و تحقیقی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سنہ 2001میں انہوں نے معاشیات میں پی ایچ ڈی کی اور 2014 میں آئی ایم ایف نے دنیا کے پچیس کم عمر ترین ماہرین معاشیات میں ان کا نام شامل کیا۔ آپ “House of Debt” نامی کتاب کے مصنف بھی ہیں۔ فنانشل  ٹائمز نے اس کتاب کو اپنے موضوع پر سال کی سب سے بہترین کتاب قرار دیا۔ یونیورسٹی آف شکاگو پریس سے اس کتاب نے بہترین کتاب کا ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ڈاکٹر عاطف میاں کا یہ تعارف عمران خان صاحب تک معروف برطانوی میگزین “دی اکنامک مسٹ” کے ذریعے پہنچا ہے۔یاد رہے کہ  وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روزاکانومک ایڈوائزری کونسل(معاشی مشاورتی کونسل ) قائم کی تھی۔

18 رکنی ٹیم کے گیارہ ممبران کا تعلق نجی شعبے سے ہے جبکہ 7سرکاری ہیں ۔محکمہ خزانہ کے معاشی اصلاحات یونٹ کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق اکنامک ایڈوائزری کونسل میں وزیر خزانہ، وزیر پلاننگ، پلاننگ کمیشن کے نائب چیئرمین، گورنر اسٹیٹ بینک۔ مشیر اداریاتی اصلاحات۔ مشیر تجارت اور سیکریٹری فنانس ڈویژن کو شامل کیا گیا ہے۔نجی شعبے سے شامل کئے گئے اراکین میں آئی بی اے کے ڈاکٹر فرخ اقبال، ڈاکٹر اشفاق حسن، ڈاکٹر اعجاز نبی، ڈاکٹر عابد سلہیری، ڈاکٹر اسد زمان، ڈاکٹر نوید حامد، سلیم رضا، ثاقب شیرانی، ڈاکٹر عاطف میاں، ڈاکٹر عاصم اعجاز خواجہ اور ڈاکٹر عمران رسول شامل ہیں۔کونسل میں پانچ غیر ملکی ماہرین کو بھی شامل کیا گیا جن کا تعلق امریکہ اور برطانیہ سے ہے

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…