ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

اعتزاز احسن صرف اسی صورت میں صدر پاکستان بن سکتے ہیں اگر۔۔۔!!!بڑا دعویٰ سامنے آگیا

datetime 2  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(اے این این ) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان صدارتی الیکشن سے دستبردار ہو جائیں تو اعتزاز احسن جیت جائیں گے،صدارتی ووٹ مانگنے نواز شریف کے پاس جیل جانے کو بھی تیار تھے، ملاقات کی اجازت نہیں ملی ،سیاسی سفر میں معافیاں نہیں مانگی جاتیں اگر معافی مانگنے کی روایت چلی تو پیپلز پارٹی سے ہر جماعت کو معافی مانگنی پڑے گی۔

لاہور میں خورشید شاہ اور اعتراز احسن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے پرویز رشید کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی سفر میں معافیاں نہیں مانگی جاتیں اگر معافی مانگنے کی روایت چلی تو پیپلز پارٹی سے ہر جماعت کو معافی مانگنی پڑے گی۔اعتزاز احسن نے کہا کہ شہباز شریف کی خواہش تھی ہم نواز شریف سے مل لیں لیکن ملاقات نہ ہوسکی اور ہم اپنے امیدوار کے لیے ووٹ مانگنے جیل میں نواز شریف کے پاس جانے کو بھی تیار تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑا تاہم اب اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایشوز پر اکٹھے بھی ہوں گے، ہمیں صدارتی الیکشن لڑنا ہے اور لڑیں گے، کوشش ہے کہ مولانا فضل الرحمان ہماری بات مان لیں اور وہ بات مان گئے تو ہم الیکشن جیت لیں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کے ساتھ لاہور آئے ہیں جہاں مختلف ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کریں گے، اعتزاز احسن سے بہتر صدارتی امیدوار نہیں ہوسکتا۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ صدر کا عہدہ اب بڑے اختیارات کا حامل نہیں اور مولانا فضل الرحمان نے خفت مٹانے والی بات کی تاہم اعتزاز احسن کے صدر بننے سے اس عہدے کے اختیارات اہمیت اختیار کرجائیں گے اور اگر وہ صدر ہوں گے تو اس عہدے کو چار چاند لگ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن ہر دور کے آمر کے خلاف لڑے ہیں، توقع تھی سب اعتزاز احسن کے نام پر متفق ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ صدارتی انتخاب کے لیے اپوزیشن اتفاق سے ایک ہی امیدوار لاتی، ہماری اب بھی یہی کوشش ہوگی کہ مولانا فضل الرحمن کو دستبردار کروالیں، اس سلسلے میں ابھی مزید اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔پی پی رہنما نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ فضل الرحمن دستبردار ہوجائیں گے اور مسلم لیگ(ن) کو صدارتی انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف جب امیدوار بنا بیٹھتی ہے تو پھر انہیں یاد آتا ہے

کہ ان سے غلطی ہو گئی۔اپوزیشن اتحاد سے متعلق سوال پر قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہمارا اپوزیشن کا کوئی اتحاد نہیں ہے، صرف دھاندلی کے ایک نکتے پر ہم سب نے اتفاق کیا، تاہم ہماری کوشش ہوگی کہ مستقبل میں ایشوز کے حوالے سے تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کام کریں۔واضح رہے کہ صدارتی الیکشن 4 ستمبر کو ہوگا، اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان کئی ملاقاتوں کے باوجود صدارتی امیدوار کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار رہا، جس کے بعد پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور معروف وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مولانا فضل الرحمن نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…