اسلام آباد (آن لائن ) پیپلزپارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ آصف زرداری مجھے جتوانے میں سنجیدہ ہیں، صدارتی انتخاب میں سینیٹ الیکشن والی ترکیب نہیں دہرائیں گے۔ مولانا فضل الرحمان صدارتی امیدوارکے لئے فٹ نہیں ۔فضل الرحمان کے کردار کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا سکتا۔ تحریک انصاف اور ن لیگ کے بعض ارکان مجھے ووٹ دیں گے۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات کے لئے میری نامزدگی میری جماعت نے کی ہے، آئین میں صدر کے پاس اختیار نہیں لیکن صدر کا ایک مقام ہے، مجھ پر شہید بینظیر بھٹو اور آصف زرداری کے احسانات ہیں، مشرف دور میں مجھے وزیراعظم بننے کی پیش کش ہوئی مگر میں نے یہ پیشکش قبول نہیں کی۔ میں نے آصف زرداری سے ججز بحال کرنے کا کہا اور جب تک جج بحال نہیں ہوئے تب تک میں نے الیکشن نہیں لڑا تھا پیپلزپارٹی کی دو ٹیمیں ہوتی ہیں اے ٹیم حکومت کرنے کے لئے ہوتی ہے اور بی ٹیم اپوزیشن کرنے کے لئے ہوتی ہے میرا شمار بی ٹیم میں ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صدارتی انتخاب میں اگر اپوزیشن متحد ہوجائے تو برتری حاصل ہوجائے گی۔اعتزاز نے مزید کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے بعض لوگوں نے کہا ہے کہ وہ مجھے ووٹ دیں گے۔ پی ٹی آئی کا میرے لیے ووٹ کرنا آسان ہے، یہ ضمیر کا ووٹ ہے، زرداری صاحب مجھے جتوانے میں سنجیدہ ہیں، صدارتی انتخاب میںآصف زرداری سینیٹ الیکشن والی ترکیب نہیں دہرائیں گے۔میں فواد چوہدری اور خورشید شاہ کے درمیان ملاقات میں نہیں تھا اعتزاز احسن نے کہا کہ بلاول بھٹو نے صدارت کے لئے تین مرتبہ میرا نام دیامجھے سیاست میں 50 برس ہوچکے ہیں میں واحد سیاستدان ہوں جس نے تمام فوجی ڈکیٹیٹرز کی مخالفت کی مجھے سپورٹ کرنے کا فیصلہ شہباز شریف نے نہیں نواز شریف نے کرنا تھا ۔
اعتزاز احسن نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے کردار کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا سکتا مولانا فضل الرحمان نے ہمیں کہا کہ اعتزاز احسن کے لئے میں ن لیگ کو منا لوں گا جبکہ ن لیگ کو کہا کہ میں پیپلزپارٹی کو منا لوں گا لیکن بعد میں وہ خود صدارتی امیدوار بن کر آ گئے مولانا فضل الرحمان کے پا س یہ مینڈیٹ تھا کہ انہوں نے نواز شریف کو میرے بطورصدارتی امیدوار کے لئے سپورٹ پر حائل کرنا ہے ۔
مولانا فضل الرحمان کی جانب سے نامزدگی فارم جمع کرانے سے پہلے مجھے مختلف لوگوں کی جانب سے پیغامات آئے کہ آپ کچھ متنازع بن رہے ہیں لیکن مولانا فضل الرحمان کی نامزدگی کے بعد انہی لوگوں نے مجھے کہا کہ آپ اپنے کاغذات نامزدگی واپس نہ لیں مولانا فضل الرحمان نے ابھی بیان دیا کہ وہ 14 اگست کو نہیں مانتے ، مولانا فضل الرحمان ہمارے نظریے کے مطابق صدر پاکستان کے عہدے کے لئے فٹ نہیں ہیں ن لیگ کی سینئر قیادت نے کہا ہے کہ وہ مولانافضل الرحمان کو صدارتی انتخاب کے لئے ووٹ نہیں ڈال سکتے، مولانا فضل الرحمان کو اتحادی بنا یا جا سکتا ہے وزارت دی جا سکتی ہے مگر صدر کے عہدے کے لئے وہ فٹ نہیں ہیں۔