بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

سی پیک منصوبہ امریکا کو کھٹکنے لگا ! پاکستان میں چینی سرمایہ کاری روکنے کیلئے کونسا پلان تیار کر رہا ہے؟ گلوبل ٹائمز نے پاکستان اور چین کو خبر دار کر تے ہوئے انکشافات سے بھرپور’ رپورٹ‘ جاری کر دی

datetime 3  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(آئی این پی)چین اور پاکستان کی نئی حکومت کو چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کیخلاف ہونے والے پراپیگنڈے پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے،امریکہ کے سیکرٹری آف سٹیٹ مائیک پمپیو نے گذشتہ دونوں انتباہ کیا تھا کہ آئی ایم ایف کا پاکستان کی نئی حکومت کیلئے بیل آئوٹ پیکیج چینی قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ واضح طور پر پاکستان کیلئے

رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے،جو بیل آئوٹ پیکیج کی امید لگائے ہوئے ہے۔ان خیالات کا اظہار چین کے معروف اخبار گلوبل ٹائمز نے چینی ماہرین کے حوالے سے کیا ہے،ادھر فنانشل ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسلام آبادکے حکام نے واشنگٹن پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ بیل آئوٹ پیکیج کے بدلے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے میں ہونے والی چینی سرمایہ کاری روکنا چاہتا ہے،پاکستان کو اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر کے بحران کا سامنا ہے،جو واشنگٹن کو ایک موقع فراہم کر رہا ہے کہ وہ پاکستان کی مالی مشکلات کو سی پیک کے منصوبوں اور پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کیخلاف ضرب کے طور پر استعمال کرے،پمپیو کے الفاظ کے پیچھے اس کے سوا کیا ہے کہ واشنگٹن بیجنگ کے ساتھ اسلام آباد کے تعلقات کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے اخبار لکھتا ہے کہ جنوری میں امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ جب کہ پاکستانی حکومت دہشتگردی ملکوں کیخلاف اپنی سرحدوں کے اندر فیصلہ کن اقدام نہیں کرتی اس کی سیکیورٹی کیلئے دی جانے والی امداد معطل کر دی جائیگی، یہ بات قابل توجہ ہے کہ واشنگٹن اس وقت چین اور پاکستان کے درمیان قریبی اقتصادی تعلقات کو ناپسند کر رہا ہے،جب وہ اسلام آباد پر دبائو ڈالنے کی کوشش بھی کر رہا ہے۔آئی ایم ایف کے سابق امریکی نمائندے مارک سوبل کا حوالہ دیتے ہوئے فنانشل ٹائمز کا کہناہے کہ آئی ایم ایف کو سی پیک کے تمام قرضوں،شرائط اور فریقین کا جامع ڈیٹا یاد رکھنے کی ضرورت ہے،

ہمیں معلوم نہیں کہ اگر امریکہ کے اتحادی آئی ایم ایف سے کوئی مدد چاہتے ہیں تو فنڈز حاصل کرنے کیلئے ان تمام ممالک کے ایک جامع ڈیٹا اور سرمایہ کاری منصوبوں جن میں امریکہ اور دیگر تیسرے فریقین شامل ہوں گے کی ضرورت ہو گی۔اگر نہیں تو امریکہ کو آئی ایم ایف سے یہ کہنیکا حق بھی نہیں ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ کوئی خصوصی سلوک کرے،امریکہ آئی ایم ایف کا سب سے بڑا شراکت دار ہے

لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ واشنگٹن جو چاہے وہ کر سکتا ہے۔اخبار کے مطابق سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ کا اہم منصوبہ ہے امریکہ نے اب تک اس میں شامل ہونے کیلئے کوئی واضح عندیہ نہیں دیا،اس لیے امریکہ کے لیے کوئی جواز نہیں ہے کہ وہ چین پاکستان یا اور بین الاقوامی تنظیموں کو مجبور کرے کہ وہ سی پیک کے قرضوں اور سرمایہ کاری منصوبوں کے بارے میں اطلاعات فراہم کریں۔چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ کے خطرات بڑھ رہے ہیں اس لیے واشنگٹن کو چین کے گردوپیش کے علاقوں میں اقتصادی بے چینی پیدا کرنے سے باز رہنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…