منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کا محفوظ فیصلہ کب سنایا جائیگا؟سپریم کورٹ نے تاریخ کا اعلان کردیا

datetime 1  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)لیگی رہنما طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کا محفوظ شدہ فیصلہ کل جمعرات دو اگست کو سنایا جائیگا، جسٹس گلزار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گیارہ جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کے خلاف گیارہ جولائی کو توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، فیصلے کے دن ملزم کو عدالت میں حاضری یقینی بنانے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

جبکہ سابق وزیر مملکت کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فیصلہ انتخابات کے بعد سنایا جائے۔دوران سماعت طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ عدالتی کارروائی طریقہ کا رکے مطابق شروع نہیں ہوئی، جبکہ چیف جسٹس انفرادی حیثیت میں توہین عدالت کانوٹس نہیں لے سکتے۔ جس پر جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ رجسٹرارسپریم کورٹ کے نوٹ پرنوٹس لیاجاتاہے، جس پر چیف جسٹس نوٹس لیکرمعاملہ عدالت میں سماعت کیلئے مقررکردیتے ہیں۔ اس پر وکیل طلال چوہدری نے کہا کہ توہین عدالت کے نوٹس کیلئے انتظامی نہیں جوڈیشل آرڈرہوناچاہئے، جبکہ آرٹیکل 19 ہر شہری کو آزادی اظہاررائے کی اجازت دیتا ہے۔سابق وزیر مملکت کے وکیل کے دلائل پر جسٹس سردار طارق نے کہا کہ آرٹیکل 19 کامطلب یہ نہیں کہ جودل کرے بول دو،آزادی اظہاررائے اورگالیاں دینے میں فرق ہے۔جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ طلال چوہدری نے اپنے الفاظ عدالت میں تسلیم کئے،جس پر ان کے وکیل نے حوالہ دیا کہ توہین عدالت کیس میں تو طاہرالقادری اورعمران خان نے عدالت سے معافی نہیں مانگی۔جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ اتنے تحمل کے بعدلوگ بازنہیں آئے توکیاکریں؟جس پر طلال چوہدری نے کہا انہوں نے فرد جرم پڑھ اور سمجھ لی ۔

جبکہ وکیل صفائی نے کہا کہ ملزم عدالت کا لاڈلہ ہوتا ہے کیس میں ہرفائدہ لاڈلے کو ملناچاہئے ،معاف کرنے سے عدالت چھوٹی نہیں ہوجائیگی،ان کا کہناتھا کہ طلال چوہدری توہین عدالت کا سوچ بھی نہیں سکتے،سابق وفاقی وزیر کی گفتگو سیاق و سابق سے ہٹ کر نشر کرگئی۔جسٹس سردارطارق نے کہا کہ سیاق وسباق واضح کرنا طلال چوہدری کی ذمہ داری تھی ،وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پیمرا کے گواہ سے عدالت نے کوئی مواد نہیں مانگا۔

جسٹس سردار طارق نے کہا کہ تمام مواد پہلے ہی طلال کو فراہم کردیا گیا تھا ،وکیل صفائی نے کہا کہ فردجرم میں توہین آمیز مواد کی نشاندہی نہیں گئی۔عدالت نے طلال چوہدری کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا،وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کی کہ فیصلہ انتخابات کے بعد سنایا جائے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ فیصلہ مناسب وقت پر سنایا جائے گا،فی الحال فیصلے کی کوئی تاریخ نہیں دے رہے ۔

عدالت نے فیصلے کے روز ملزم کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔اس سے قبل کامران مرتضی نے اپنے دلائل میں عدالت سے استدعا کی کہ نہال ہاشمی کیس سپریم کورٹ نے بہت درگزر کا ثبوت دیا، مگر طلال چوہدری کیس میں اگر سزا دیں گے تو یہ کیس ساری عمر مثال کے طور پر پیش نہیں کیا جائے گا اور اگر میرے موکل کو بری کیا گیا تو یہ کیس ہمیشہ مثال کے طور پر پیش ہوگا۔کامران مرتضیٰ نے اپنے دلائل میں کہا کہ نوے فیصد فوجداری مقدمات میں ناقص شواہد پر عدالت بریت دیتی ہے۔

جس پر جسٹس فیصل عرب کا مسکراتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا آپ ان دس فیصد میں آتے ہیں جن کو سزا ہوتی ہے۔وکیل صفائی نے کہا کہ توہین عدالت کے نوٹس میں وجوہات کا تعین نہیں کیا گیا، 117 ٹی وی چینلز میں سے صرف دو چینلز کی مانیٹرنگ کی گئی،انہوں نے کہا کہ پیمرا کے ڈی جی کے مطابق تمام 117 ٹی وی چینلز کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے، پاکستان میں تو کوئی ایسا فرد نہیں جو اتنا کام کرسکے۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کوئی نہ کوئی تو ایسا ہے جس کی وجہ سے ملک چل رہا ہے، دونوں ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی تقریر کا فوری نوٹس پیمرا نے بھی لیا ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…