اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف میں وزارت اعلیٰ خیبرپختونخواہ پر دراڑیں، اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزارت اعلیٰ کا معاملہ پیچیدہ تر ہونے لگا، تحریک انصاف میں اس حوالے سے اختلافات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے اپنی جماعت کے عاطف خان کو وزیراعلیٰ خیبر پختو نخوا کا منصب دینا چاہتے ہیں
اور سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو قومی اسمبلی میں لانا چاہتے ہیں۔پہلے پرویز خٹک وزارت اعلیٰ چھوڑنے کے لئے تیار نہیں تھے اور انہوں نے پشاور میں اسپیکر ہائوس میں 45 نومنتخب ارکان کا اجلاس بلایا تھا ۔لیکن پھر پرویز خٹک نے وضاحتی بیان جاری کیا اور کہا کہ اجلاس اسپیکر نے بلایا تھا عمران خان جو فیصلہ کریں گے مجھے قبول ہوگا ۔ذرائع کے مطابق دوسری طرف پرویز خٹک کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی میں 45 ایم پی ایز نے سابق وزیراعلیٰ کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ خیبر پختو نخوا سے تعلق رکھنے والے ایم پی ایز ایک وفد کی شکل میں عمران خان سے ملاقات کریں گے اور پرویز خٹک کے حوالے سے بات چیت کریں گے ۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے پرانے ایم پی ایز نے عاطف خان کے رویے کے حوالے سے شکوے کئے اور کہا کہ وہ ہم سے ٹھیک رویہ نہیں رکھتے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ خیبر پختو نخوا سے تعلق رکھنے والے ایم پی ایز ایک وفد کی شکل میں عمران خان سے ملاقات کریں گے اور پرویز خٹک کے حوالے سے بات چیت کریں گے ۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے پرانے ایم پی ایز نے عاطف خان کے رویے کے حوالے سے شکوے کئے اور کہا کہ وہ ہم سے ٹھیک رویہ نہیں رکھتے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں مردان کے سوا صوبے کے تمام اضلاع کے ایم پی ایز موجود تھے ، پرویز خٹک نے ایم پی ایز سے گفتگو میں یہ بھی کہا کہ آپ لوگوں کو ٹکٹ میں نے دلوائے ہیں ۔