پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

اسے شرم نہیں آتی ، دل کی تکلیف کا جھوٹ بول کر ہسپتال میں محفلیں جماتا رہا، اب بھی جھوٹ بول رہا ہے، توہین عدالت کیس کے دوران چیف جسٹس نے نہال ہاشمی کو دھو کر رکھ دیا،

datetime 26  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ میں نہال ہاشمی توہین عدالت کیس کی سماعت ، نہال ہاشمی نے سپریم کورٹ میں معافی کی اپیل کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آج نہال ہاشمی کی توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، ن لیگ کے رہنما نے سپریم کورٹ سے معافی کی اپیل کر دی ہے۔ نہال ہاشمی کی جانب سے معافی کی اپیل پر چیف جسٹس نےنہال ہاشمی سے سوال کرتے ہوئے

پوچھا کہ آپ معافی کی اپیل کیسے کر سکتے ہیں؟نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ اللہ جانتا ہے، نہال ہاشمی کے جواب پر چیف جسٹس نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ چپ کر جائیں اللہ کو بیچ میں نہ لائیں،جو باتیں آپ نے کیں کیااپنی ذات کیلئے عدالت میں دہرا سکتے ہیں؟نہال ہاشمی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نہیں میں نہیں دہرا سکتا، میں وکیل ہوں ایسا نہیں کہہ سکتا، نہال ہاشمی کی بولنے کی کوشش پر چیف جسٹس نے انہیں اگر سے آگے نہ بولنے دیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر مگر کی بات نہیں ، آپ نے سپریم کورٹ کی توہین کی ہے، یہاں کھڑے ہو کر اپنے الفاظ دہرائیں، چیف جسٹس کے اس حکم پر نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہانہیں میں نہیں دہرا سکتا۔ جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم دیکھ لیتے ہیں، چیف جسٹس نے اس موقع پرکہا کہ اتنے بزرگ بیٹھے ہیں سب کو دکھا دیتے ہیں، چیف جسٹس کے حکم پر نہال ہاشمی کی جیل سے رہائی کے موقع پر کی گئی تقریر عدالت میں چلائی گئی۔تقریر چلائے جانے کے بعد چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر میں آپ کی جگہ ہوتا تو شرم سے ڈوب جاتا، چیف جسٹس نےاس موقع پر کہا کہ رشید اے رضوی کو ثالث مقرر کر لیتے ہیں، رشید اے رضوی آپ بتائیں کہ انہوں نے عدالت کے بارے میں کیا کہاکیا ، کیانہال ہاشمی خود کیلئے وہی نازیباالفاظ استعمال کر سکتے ہیں، آج وکلا کا انصاف بھی دیکھ لیتے ہیں،کل میرا بیٹا پکڑا گیا تو بھی وکیلوں کے ذریعے دفاع کروں گا،

وکلا بتائیں کہ باہر کھڑا ہو کر گالیاں دینے والوں کو کیا سزا ہونی چاہئے، عدالت کو بتائیں کہ نازیبا الفاظ کس کیلئے کہے، اس کو شرم نہیں آتی کہ دل کی تکلیف کا جھوٹ بول کر ہسپتال میں محفلیں جماتا رہا۔ بتائو کون پولیٹیکل کیسز سن رہا تھا؟رشید اے رضوی کا کہنا تھا کہ ہم نے پی سی او ججز کے بارے میں ایسی بات نہیں کی قانون کی حکمرانی کیلئے کھڑے رہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب بھی

اس شخص کو پشیمانی نہیں، اب بھی جھوٹ بول رہا ہے۔ عدالت میں موجود سندھ بار کے ممبر کا کہنا تھا کہ معافی کی گنجائش نہیں ۔ چیف جسٹس نے نہال ہاشمی سے استفسار کیا کہ کیا ندامت کا اظہار کرتے ہو کہ آئندہ ایسا نہیں کرو گے، چیف جسٹس نے نہال ہاشمی کی توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…