اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر کو کھری کھری سنا دیں، انہوں نے کہاکہ ملزم عمران کو بچانے کے لیے اسے ذہنی مریض بنا رہے ہیں، اس مریض نے راولپنڈی
سے چند مہینے پہلے ایک خاتون کو اغوا کیا جس پر ملزم عمران کے خلاف پرچہ کٹ گیا، اس کے بعد اس خاتون کے گھر والوں نے پولیس کو لکھ کر دے دیا کہ ہم یہ ایف آئی آر واپس لے رہے ہیں کیونکہ انہوں نے ہمیں پچاس ہزار روپے دے دیے ہیں، ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ اللہ جانے اس نے ان کے ساتھ کیا کیا ہے، اب یہ لوگ اچانک زینب بچی کے قتل میں جس طرح پھدکے ہیں اور جو بھی شخص میڈیا پر آتا ہے، بڑے بڑے قابل احترام لوگ ہیں لیکن میرا نام لیں گے تو میں سب کی اوپر سے نیچے تک طبیعت صاف کرکے رکھ دوں گا، سینئر صحافی نے کہا کہ سارے چینلوں پر جو ڈیکلریشن انہوں نے چلائی ہے، اسٹیٹ بینک کے گورنر کو کہا ہے کہ تم عدالت میں رپورٹ کرو، اسٹیٹ بینک کا گورنر پریس کانفرنس کر رہا ہے اور پریس کانفرنس میں کہہ رہا ہے کہ جھوٹا ڈاکٹر شاہد مسعود، اس پر سینئر صحافی نے کہا کہ شرم کرو میاں عامر محمود ڈوب مرو شرم سے، شیم آن یو، وزیراعلیٰ بننا ہے بن جاؤ پر یہ گھٹیا حرکتیں چھوڑ دو، وہ دن یاد کرو جب شیلنگ ہو رہی تھی اور ہم لوگ محسن نقوی کے گھر بیٹھے تھے اور آپ مجھے کہہ رہے تھے کہ ڈاکٹر صاحب میرا انٹرویو کریں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے اسٹیٹ بینک کے گورنر کو کھری کھری سنا دیں۔