جڑانوالہ (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف کا مجھے کیوں نکالا کے بعد نیا نعرہ ’’کس نے نکالا‘‘ سامنے آگیا۔ہفتہ کو جڑانوالا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ میں پوچھتا ہوں میں کس نے نکالا۔جب بھی عوام سے کوئی وعدہ کیا، اسے پورا کیا، 7 سال جلاوطنی میں اور 14 ماہ جیل میں گزارے، 13 سال بعد دوبارہ آئے تو ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا، ہم نے آ کر لوڈ شیڈنگ ختم کی۔انھوں نے کہاکہ مجھے عوام نے وزیر اعظم بنایا تھا، مجھے کوئی نہیں نکال سکتا،
میرا عوام سے محبت کا رشتہ کوئی نہیں توڑ سکتا، عوام کا فیصلہ ہمیشہ حتمی ہوتا ہے، آج کل تمام کیسز میرے خلاف لگے ہوئے ہیں، جب تک عوام میرے ساتھ ہیں، فیصلے میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں ایک نئے پاکستان کا ریفرنڈم ہوگا،مجھے نااہل کرنے والے دیکھ لیں عوام اس فیصلے کو نہیں مانتے،نیاپاکستان بنانیکی بات کرنیوالوں نے ملک کوکیادیا؟،نواز شریف نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی یہ باپ کا جرم بن گیا، مشرف نے مارشل لاء لگایا اور پاکستان کا ستیاناس کر دیا،اب پھر وہ عدالت بیٹھے گی فیصلہ کرنے کہ نواز شریف کی نا اہلی کتنی مدت کی ہو،مجھے زندگی بھر کیلئے نا اہل کر دو پھر بھی میرا عوام سے رشتہ نہیں ٹوٹے گا، تحریک عدل فوری، ستا اور کھرا انصاف اس کو ہم یقینی بنائیں گے،جڑانوالہ کو ضلع بنائیں گے، تار سے ڈر نے والاہم سے ٹکر لینے آر ہا ہے ، قادری نے عمران اور سندھ والے کا بھی بھٹہ بٹھا دیا ۔وہ ہفتہ کو عوامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ جب میں یہاں پہنچا تو مجھے طلال چوہدری نے کہا کہ ابھی کمرے میں بیٹھیں ابھی جلسہ گاہ جاتے ہیں، میں نے کہا کیوں تو بتایا کہ لوگ آ رہے ہیں، میں نے کہا کہ مجھے اپنے شیروں سے دور نہ رکھو، میں جلسہ گاہ میں آیا تو دیکھا عوام کا جم غفیر ہے، میں نے کہا طلال سے کہ لوگ تو آئے ہیں اور گراؤنڈ بھرا ہے، اس سے زیادہ کیا بھرو گے جلسہ گاہ کو، یہ تماشائیوں کا لاہور والا جلسہ نہیں ہے،
لاہور میں خالی کرسیوں کا جم غفیر تھا، یہ تو شیر آئے ہیں ان کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، جڑانوالہ کا جلسہ عوام کی محبت ہے، فیصل آباد والے فیصلہ دیتے ہیں اور آج جڑانوالہ کا فیصلہ کہہ رہا ہے کہ ہم ججوں کا فیصلہ نہیں مانتے، نواز شریف کو نا اہل کرنے کا فیصلہ عوام نہیں مان رہے، سب پوچھیں عوام سے کہ ان کا فیصلہ لیا ہے اور وہ کیا کہہ رہے ہیں، نواز شریف نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی یہ باپ کا جرم بن گیا ہے اور گھر بھیج دیا گیا وزیراعظم کو اور فیصلہ دے دیا، میں عوام کی عدالت میں اسلام آباد سے لاہور آیا جس میں چار دن لگ گئے،
جی ٹی روڈ کا جذبہ آج جڑانوالہ میں دیکھ رہا ہوں، آپ کے جذبے کو سلام ہے۔ جڑانوالہ میں آج تک ایسا جلسہ نہیں ہوا جیسا آج ہوا ہے، آج دنیا بدل رہی ہے اور جڑانوالہ بھی بدل رہا ہے، اگلہ الیکشن نئے پاکستان کا ریفرنڈم بنے گا جہاں لوگوں کو باعزت روزگار ملے گا اور روشنیاں لوٹ کر آئیں گی، لوشیڈنگ کم ہوئی جس کا نواز شریف نے وعدہ کیا تھا جو وعدہ وپرا کر دیا اور پانچ سال بھی نہیں ہوئے، ابھی چار سال ہوئے تھے اور مجھے نکال دیا گیا لیکن میں نے اپنا وعدہ پورا کیا، موٹرے کا وعدہ بھی میں نے پورا کیا ہے اور موٹرے ملتان جاری ہے،
اسلام آباد اور پشاور جاری ہے، نواز شریف اپنا وعدہ پورا کرتا ہے، میں الیکشن کے دنوں میں پھر یہاں آؤں گا، میں پیار سے آپ سب کو ہاتھ ہلا رہا ہوں، نواز شریف اپنے دل میں پیار آپ کیلئے لے کر آیا ہے، میں عوام سے محبت کرتا ہوں اپنے دل کی گہروائیوں سے، ہم نے دن رات کام کر کے ملک کے مسائل حل کئے، 1999 مجھے یاد آتا ہے جب ایٹمی دھماکے کئے ہم بجلی دوسرے ملکوں کو بیچنا چاہتے تھے، ملک ترقی کر رہا تھا اور اور لوگوں کو روزگار مل رہا ہے، پاکستان ایشیاء کا ٹائیگر بن رہا تھا تو مشرف نے مارشل لاء لگایا اور پاکستان کا ستیاناس کر دیا، 13سال بعد میں ملک میں دوبارہ واپس آیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا تھا کیا اس لئے مشرف نے مجھے جلا وطن کیا، تیرہ سال بعد ملک کے اندر 22 گھنٹے لوڈشیڈنگ، دہشت گردی دیکھی، ہرطرف افراتفری تھی، 2013 میں ہم نے دہشت گردی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں اور اس کو ختم کیا، آپ پھر پاکستان انتشار کا شکار ہونا شروع ہو رہا ہے اور دنیا میلی نظروں سے پاکستان کو دیکھ رہی ہے، ڈرون حملے پھر شروع ہو گئے ہیں، میں نے صدر اوبامہ سے کہا تھا کہ پاکستان خود مختار ملک ہے جس سے ڈرون حملے بند ہوئے تھے، ہم نے پاکستان کو خود دار ملک بنایا اور پاکستان ترقی کی منزلیں طے کرنے لگا،
بڑی بڑی باتیں کرنے والے اور نیا پاکستان بنانے والوں نے ملک کو دیا ہی کیا ہے، انہوں نے جھوٹ اور دھرنوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا، ان ججوں نے عمران خان کو صادق اور امین کہہ دیا، کیا اس طرح کے صادق اور امین ہوتے ہیں؟ ہم نے پاکستان کی خدمت کی جس کا نتیجہ ہے کہ ملک ترقی کر رہا ہے، جب خدمت زوروں پر تھی تو نواز شریف کو خیال تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا، اب پھر وہ عدالت بیٹھے گی فیصلہ کرنے کہ نواز شریف کی نا اہلی کتنی مدت کی ہو، عوام اس نا اہلی کو نہیں مانتے۔ نواز شریف نے کہا کہ عوام ہاتھ کھڑے کر کے بتائیں کہ ان کا فیصلہ کیا ہے،
یہ جلسے میں جو ڈرون اڑا رہے ہیں ان کو ہمت نہیں کہ میرے قریب آئیں، ہری پور جلسے میں ڈرون میرے سر سے گزر رہے تھے، میں ایسے نہیں کرتا جیسے قادری نے کیا تھا اور وہ ڈر گیا تھا، یہ لوگ پاکستان سیاست کرنے اور ہمیں ہٹانے آرہے ہیں، قادری تو بجلی کی تار سے ڈر گیا تھا وہ ہم سے ٹکر لینے آرہے ہیں، اس نے عمران اور سندھ والے کا بھی بھٹہ بٹھا دیا ہے، ہم نے تہیہ کیا ہے کہ اللہ کے فضل سے عوام کو باعزت روزگار ملے گا، جن کے پاس گھر نہیں انہیں گھر دیں گے، میں بڑے جوش میں ہوں آج میرے سامنے آنے کی ہمت نہ کرو، عوام میری اور میں عوام کا ہوں،
اسمبلی میں عوام نے مجھے بھیجا اور مجھے وزیراعظم بنایا، مجھے کیسے کوئی اور نکال سکتا ہے، مجھے زندگی بھر کیلئے نا اہل کر دو پھر بھی میرا عوام سے رشتہ نہیں ٹوٹے گا کبھی یہ کون ہیں جو مجھے عوام سے جدا کریں، ان کے فیصلے کو عوام مسترد کرے گی اور عوام کا فیصلہ ہی حتمی ہو گا، آج کل سارا زور نواز شریف کے خلاف ہے اور کیسز عدالتوں میں لگے ہیں ، جب تک عوام نواز شریف کے ساتھ ہے فیصلے نواز شریف کا کچھ نہیں کر سکتے، عوام قبول نہیں کریں گے کہ نواز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹایا جائے، یہ قانون ہے جس کے خلاف کوئی نہیں جا سکتا، اگر ایسا ہوا تو عوام خود نوٹس لے گی اور سارے فیصلے واپس کرے گی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میں عوام کو گھرفراہم کروں گا اور کرایہ گھر کی قسط میں بدل جائے گا، نواز شریف جو وعدہ کرتا ہے اس کو پورا کر کے دم لیتا ہے، نواز شریف نے جو وعدے کئے وہ پورے بھی کئے، سی پیک کا وعدہ نہیں کیا لیکن اس کو بنا دیا، تحریک عدل کی میں نے بات کی ہے، تحریک عدل فوری، ستا اور کھرا انصاف اس کو ہم یقینی بنائیں گے تا کہ موقع پر انصاف ہو اور دادا کے مقدمے پوتے کو نہ بھگتنا پڑیں، انشاء اللہ اب جڑانوالہ کو ضلع بنائیں گے، حلقہ بندیاں ہو جانے دیں میں شہباز شریف سے کہہ کر اس کو ضلع بنواؤں گا، شہباز شریف نے جڑانوالہ میں بہت کام کیا ہے،
شہباز شریف کے کاموں کے باعث آج پنجاب بدلہ ہوا ہے، ہم نے میٹرو بھی بنائی، آگے جا کر فیصل آباد اور دیگر شہروں میں بھی میٹرو بنائیں گے، میٹرو پورے پنجاب میں پھیلے گی، نئے پاکستان والوں کو بھی پشاور میں میٹرو بنانے کا خیال آ گیا ہے، یہ لوگ اپنے آپ کو نہیں سنبھال سکتے ، عوام کو کیا سنبھالیں گے، ان کو 2018میں ایسا دھکا دو کہ یہ نظر نہ آئیں، ووٹ کے تقدس کیلئے عوام کو میرا ساتھ دیں، کروڑوں لوگ وزیراعظم کو ووٹ دیں اور پانچ لوگ اس وزیراعظم کو باہر نکال دیں یہ عوام کو منظور نہیں ہے، نواز شریف کو عوام نے ووٹ دیا اور ججوں نے اس کو نکال دیا، اس کو کیا کوئی اختیار ہے وزیراعظم کو نکالنے کا؟مجھے پتہ ہے عوام اس فیصلے کو ایسے نہیں جانے دیں گے، یہ اپنی انتہاء تک جائے گا، اس کیلئے ہم مل کر آگے بڑھیں گے اور عوام ووٹ کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دیں گے، وعدہ کرو اپنے ووٹ کو پامال نہیں ہونے دو گے، میری باتوں کو یاد رکھنا میں آپ کے پاس پھر آؤں گا، اللہ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو۔