اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قصور کی ننھی زینب اور دیگر بچیوں کے پکڑے جانے والے قاتل سے متعلق سنگین دعوے کرنیوالے ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ’’ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، ابھی میں ان لوگوں کوپکڑ کر دبوچوں گا، میں نہیں چھوڑوں گا ان کو۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف ڈھائی ارب روپے سے کمپین لانچ کی گئی ہے۔
مختلف لوگوں کو کروڑ ، کروڑ 80، 80لاکھ روپے دئیے گئے ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ جب میں اے آر وائی نیوز میں تھا تو میں نے کئی لوگوں کو کرپشن پر چینل سے نکال دیا تھا وہ لوگ اب بیٹھ کر میرے خلاف کمپین چلا رہے ہیں، میں نے کچھ لوگوں کی انکوائری شروع کروائی تھی اب وہی لوگ اپنا بدلہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ بدمعاشیہ جو کچھ مرضی کر لیں یہ نہیں بچ سکیں گے۔ بدمعاشیہ سے میری مراد صرف سیاستدان نہیں بلکہ میڈیا پر بیٹھے لوگ بھی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک صحافی کو آج دو کروڑ روپے دے دئیے گئے ہیں میرے خلاف کمپین کیلئے۔ کل سے مجھے چینلز پر ہیڈ لائنز بنایا ہوا ہے اس کے پیچھے جو چل رہا ہے وہ صرف ابھی دیکھیں‘‘۔واضح رہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے زینب کے قاتل عمران سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ وہ ایک بین الاقوامی ریکٹ کا کارندہ ہے جو پاکستان میں بچیوں کی متشدد پیڈوفیلیا ویڈیوز بنا کر ڈارک ویب پر لائیو دکھا کر کروڑوں روپے کماتا ہے اور اس کیپاکستان میں 40بینک اکاؤنٹس ہیں اور اس گروہ کی پاکستان میں سرپرستی کرنے والا ایک وفاقی وزیر ہے۔ڈاکٹر شاہد مسعود کے اس دعوے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے از خود نوٹس کیس کی سماعت میں انہیں بھی طلب کر لیا تھا اور ایک کاغذ پر ان سے اس وفاقی وزیر کا نام لکھ کر دینے کا کہا تھا جبکہ اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کی تھیں۔ دوسری جانب گزشتہ روز سٹیٹ بینک نے اپنیرپورٹ میں قاتل عمران کے پاکستان کے کسی کمرشل بینک میں بینک اکاؤنٹ ہونے کی تردید کرتے ہوئے ان کے دعوے کو من گھڑت قرار دیا تھا۔ شاہد مسعود کے الزامات پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔