اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی جانب سے شہبازشریف کو اگلا وزیر اعظم نامزد کئے جانے کے بعد اب ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ پنجاب کا اگلا وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔پنجاب کو مسلم لیگ( ن) لیگ کی سیاست کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور طویل عرصہ تک خود میاں نواز شریف کی پنجاب کی سیاست پر گرفت رہی ہے۔ لہذا سمجھا جا رہا ہے کہ اس وقت پارٹی میں ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام اب وزارت اعلیٰ
کے طور پر لیا جا رہا ہے اور انہوں نے پنجاب سے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے ملاقاتیں بھی شروع کر رکھی ہیں۔روزنامہ دنیا کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ویسے تو مسلم لیگ( ن) کی حکومت بننے کے بعد وزیراعظم ہاؤس اور خصوصاً میڈیا کے محاذ پر مریم نواز سرگرم رہی ہیں، البتہ سابق وزیراعظم نوازشریف عدالتی طور پر نااہلی کے بعد ان کی صاحبزادی مریم نواز ہی ہیں جنہوں نے سیاسی محاذ پر نوازشریف کی عدالتی نا اہلی کو اپنے لئے چیلنج سمجھتے ہوئے اپنے والد کا کیس انتہائی جرات سے پیش کیا اور خطروں کے باوجود اسٹیبلشمنٹ کو چیلنج کرتی نظر آ رہی ہیں جس بنا پر ان کی خود جماعتی حلقوں، اراکین اسمبلی میں مقبولیت بڑھی ہے اور وہ مستقبل کی سیاست کے حوالہ سے ان کی جانب دیکھتے نظر آ رہے ہیں، علاوہ ازیں جب اس حوالہ سے پارٹی کے ذمہ دار ذرائع سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے حوالہ سے کوئی فیصلہ قبل ازوقت ہے اور اس حوالہ سے حتمی فیصلہ پارٹی لیڈر شپ ہی کرے گی۔پارٹی کے ذمہ دار ذرائع اس امر کی تصدیق کر رہے ہیں کہ مریم نواز آئندہ لاہور سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں سے امیدوار ہوں گی۔مریم نواز کے لئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 این اے 123 اور پنجاب اسمبلی
کے حلقے پی پی 147 اور پی پی 144 زیرغور ہیں اور غیر اعلانیہ طور پر یہاں انتخابی سرگرمیوں کا آغاز ہو چکا ہے۔دوسری جانب غیر اعلانیہ طور پر تین وفاقی وزرا خواجہ آصف، احسن اقبال، سعد رفیق کے قریبی ذرائع یہ بتا رہے ہیں کہ وہ آئندہ انتخابات میں قومی اسمبلی کے ساتھ پنجاب اسمبلی کی نشست پر بھی الیکشن لڑیں گے اور انہوں نے اپنے اس فیصلے سے پارٹی قیادت کو آگاہ کر رکھا ہے۔مریم نواز کی موجود گی میں حکمران جماعت کیلئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوگا کہ اگلا وزیر اعلیٰ پنجاب کون ہوگا۔