اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی سلامتی کمیٹی نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ٹرمپ کے اعلان کو مسترد کردیا اورساتھ ہی کوئٹہ میں چرچ پر حملے کی مذمت بھی کی ہے۔پیر کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید،
نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی ،ایئر چیف سہیل امان ، وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال ،مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ،سیکرٹری خارجہ اور سیکرٹری داخلہ نے شرکت کی ۔قومی سلامتی کے اجلاس میں استنبول میں ہونے والے او آئی سی سربراہ اجلاس پر سیکریٹری خارجہ نے بریفنگ دی جس پر شرکا کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے معاملے پر مسلم امہ کو تشویش ہے اور ٹرمپ انتظامیہ کا یک طرفہ فیصلہ پاکستان کو قبول نہیں، امریکی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلے کے منصفانہ حل کے لیے اقدامات کرے۔کمیٹی نے کہا کہ خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام مسلم امہ کا سب سے بڑا یجنڈا ہے ،معاملے کے منصفانہ حل کیلئے امریکہ اپنے اقدامات کو واپس لے ۔اجلاس میں مشرق وسطیٰ میں بدلتی صورتحال اور ایران سے تعلقات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ پاکستان مسلم امہ کے اتحا د اور یکجہتی کیلئے کوشاں رہے گا۔دوسری جانب قومی سلامتی کمیٹی نے کوئٹہ چرچ پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد حملے اسلام کی امن ورواداری کی تعلیمات کے خلاف ہیں، سیکریٹری داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں موثر پیش رفت ہوئی ہے۔کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔