اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق صدر آصف علی زردار ی اور سابق وزیر اعظم نوازشریف کے درمیان گرما گرمی کے باوجود معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیک چینل رابطے جاری ہیں لیکن کسی بھی بڑے بریک تھرو میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔
اطلاعات کے مطابق نواز شریف موجودہ سیاسی صورتحال میں پیچھے ہٹنے کا کوئی اراد ہ نہیں رکھتے ،وہ مخالفین کا مقابلہ کرنے کے فیصلے پر قائم ہیں ، وہ پارٹی میں ان لوگوں کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں جو ان کے ہم خیال ہیں اور جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ نواز شریف کو ٹکراؤ کی سیاست سے بچتے ہوئے پارٹی کو بچانا چاہیے، انہیں مشاورت کے لئے بھی نہیں بلایا جا رہا۔ ذرائع کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کی قیادت میں تین سال کے لئے پرانے سیاستدانوں ، بیورو کریٹس اور ریٹائرڈ جنرلز پر مشتمل قومی نگران حکومت بنا کر سب کا احتساب کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ۔راحیل شریف چونکہ اسلامی عسکری اتحاد کے سربراہ ہیں وہ کچھ عرصے بعد اپنے گھر آتے ہیں اور ان کے ساتھ دو سعودی بھی ہوتے ۔ ان کے پاس پانچ سال کا کنٹریکٹ ہے جس کے دوران وہ ایسا کوئی کام نہیں کر سکتے ۔الیکشن کی گہماگہمی عروج پر ہے ۔آنے والے چند ہفتے بہت ہی اہم ہیں آگے کیا ہونے جارہا ہے یہ وقت ہی بتائیگا۔