اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کی ریلی میں بچے کو کچلنے والی گاڑی میں کون سوار تھا؟ ایسا افسوسناک انکشاف کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی پروگرام میں معروف صحافی آفتاب اقبال نے 12 سالہ حامد کے بارے میں کہا کہ میری اطلاع کے مطابق ریلی جس وقت گاڑی نے بچے کو کچلا، اس وقت گاڑی میں ایک بہت ہی معروف کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر بیٹھے تھے،
اینکر پرسن آفتاب اقبال نے ڈاکٹر کا نام بتانے سے گریز کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بارہ سالہ معصوم حامد جو اس جدوجہد میں جاں بحق ہوا بقول ان کے وہ ان کا ورکر تھا، یہ اس معرکے کا پہلا شہید ہے، انہوں نے کہا کہ کبھی حامد کے ماں باپ سے پوچھو، جو اس کے ساتھ ہوئی۔ آفتاب اقبال نے مزید کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق اسے مارا ایک اور گاڑی نے تھا لیکن اسے جس گاڑی نے روندا اس میں انتہائی اہمیت کے حامل کارڈیولوجسٹ جو صاحب بیٹھے تھے۔ پروگرام میں ان سے سوال کیا گیا کہ وہ کون ہیں تو جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اس کا نام نہیں لینا چاہتا کہ نہ میں نے خود دیکھا اور نہ ہی توقع رکھتا ہوں کسی ڈاکٹر سے کہ وہ اس قدر شقی القلب ہو سکتا ہے اور اگر وہ تھا تو پھر یہ اتنا ہی المناک واقعہ ہے جتنا کہ حامد کی موت المناک ہے۔ آفتاب اقبال نے کہ اس پر جذباتی کردینے والا بیان پڑھاہے کہ حامد کی موت سانحہ نہیں تھی بلکہ حادثہ تھی اور اس حادثے پر کسی کا نہ رکنا سانحہ تھا۔ یہ انکشافات آفتاب اقبال نے اپنے پروگرام خبردار میں کیے۔