اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چوتھی بڑی سیاسی قوت منظر عام پر، 24 سیاسی جماعتیں پرویز مشرف کے زیرقیادت متحد، اعلان کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق سابق آرمی چیف و سابق صدر پرویز مشرف نے مذہبی و سیاسی جماعتوں سمیت ایم کیو ایم کے دونوں دھڑوں کے اتحاد کے لیے دعا خیر دی ہے۔ واضح رہے کہ 2018 کے الیکشن میں 24 جماعتوں نے اے پی ایم ایل کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
آل پاکستان مسلم لیگ کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کہ آئندہ انتخابات کے لئے سابق صدر پرویز مشرف نے بھی اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ پیر پگاڑا، مسلم لیگ ق، اتحاد بین المسلمین، سنی اتحاد، ایم کیو ایم پاکستان، پاک سر زمین سمیت تقریباً24 جماعتوں سے دبئی میں ملاقاتیں کر چکے ہیں اور ان ملاقاتوں میں الیکشن میں اتحاد کرنے پر بات کی گئی ہے، ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ انتخابات ہم اپنی شناخت پر ہی لڑیں گے لیکن سابق صدر پرویز مشرف کا حکومت سازی کے موقع پر بھرپور ساتھ دیں گے۔ ایم کیو ایم نے دعائے خیر دیتے ہوئے کہا کہ ہم آمدہ الیکشن میں جیتی ہوئی تمام سیٹیں آپ کی جھولی میں ڈال دیں گے۔ اتحاد بین المسلمین اور سنی اتحاد نے بھی ان کی حمایت کے لیے وعدے کر لیے ہیں، ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمیدگل کے بیٹے کو بھی ملاقات کی دعوت دی ہے اور امید ہے ان کی نووارد جماعت سے بھی اتحاد کے لیے بات چیت کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ریاض فتیانہ نے پرویز مشرف کو کہا کہ آئندہ الیکشن میں بہت اچھے نتائج دیں گے اس سلسلے میں بہت سے سیاسی رہنماؤں سے ان کی بات چیت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ ذرائع کا کہنا ہے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے اہم رہنما بھی سابق صدر پرویز مشرف کی جماعت میں شمولیت کے لیے رابطہ کر چکے ہیں۔