اسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ ن میں اختلافات شدت اختیارکرگئے ،پارٹی دوحصوں میں تقسیم ،نثارنوازمیں دراڑیں گہری ہوگئیں ،راہنماؤں کے 2الگ الگ اجلا س ہوئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق پانامہ کے فیصلے کے بعدن لیگ میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے اورنواز،نثارکے درمیان دراڑگہری ہوگئی ،مسلم لیگ ن کاگزشتہ دنوں ایک اجلاس 25سے30راہنماؤں اوردوسرا10سے12راہنماؤں کاالگ ہوا،
جواس اختلاف کی شدت کوظاہرکرتاہے ۔رپورٹ کے مطابق ن لیگ میں صدارت پربھی اعتراض ہے ،پہلے شہبازشریف کووزیراعظم بنانے کافیصلہ ہوامگربعدمیں انہیں پنجاب میں رکھنے کی بات کی گئی اوران کی جگہ کلثوم نوازکواین اے 120کاٹکٹ دینے کافیصلہ ہوا۔بعدازاں شہبازشریف کوپارٹی کاصدربنائے جانے کی بات ہوئی ،تاہم سرداریعقوب ناصرکوقائمقام صدربنایاگیا،جس پرچوہدری نثارعلی خان نے سخت اعتراضات کئے اب شہبازشریف کے بجائے کلثوم نوازکوہی پارٹی کاصدربنانے کی باتیں ہورہی ہیں ،کچھ لیگی راہنماؤں کے کلثوم نوازکوٹکٹ دینے اورپارٹی کاصدربنائے جانے پرسخت تحفظات ہیں ،ن لیگ کی صدارت کے فیصلے کے لئے پارٹی کی مجلس عاملہ کااجلاس 7ستمبرکولاہورمیں ہوگا،ادھرکلثوم نوازکوٹکٹ دینے کے لئے پارٹی صدرنہ ہونے کے باعث بھی مشکلات ہیں اورامکان ظاہرکیاجارہاہے کہ انہیں شیرکانشان الاٹ نہیں ہوسکے گا۔