اسلام آباد(آن لائن)ملک بھر میں 70واں جشن آزادی انتہائی جوش و جذبے کیساتھ منا یا جارہا ہے، یومِ آزادی کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوا،پوری قوم نے مادر وطن کو ہر خطرے سے محفوظ رکھنے اور پاکستان کو قائداعظم محمد علی جناحؒ کے تصور کے مطابق ایک حقیقی اسلامی فلاحی مملکت بنانے کے عزم کی تجدید کیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے 71 ویں یوم آزادی کی مرکزی تقریب کنونشن سینٹر میں منعقد ہوئی
جہاں صدر مملکت ممنون حسین نے قومی پرچم لہرایا۔پرچم کشائی کی مرکزی تقریب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مہمان خصوصی چین کے نائب وزیراعظم وانگ یانگ بھی موجود تھے۔اس کے علاوہ پاکستان کی مسلح افواج کے چاروں سربراہان ،سپیکر اسمبلی ایاز صادق، ڈپٹی سپیکر، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی ،وزیر مملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب، وفاقی وزراء، وزراء مملکت،سیاسی و عسکری شخصیات نے اپنی فیملیوں سمیت تقریب میں شرکت کی۔کنونشن سینٹر اسلام آباد میں اپنے خطاب میں پاکستان کو 71ویں یوم آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے چینی نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان کی دعوت اور چینی صدر شی جن پنگ کی ایما پر یہاں چین کی نمائندگی کررہا ہوں اور 20 کروڑ پاکستانی بھائیوں کی خوشیوں میں برابر کا شریک ہوں۔چینی نائب وزیراعظم وانگ یانگ نے کہا ہے کہ آج پورے پاکستان کیلئے جشن کا دن ہے اور چین پاکستانیوں کی خوشیوں میں برابر شریک ہے۔پاکستان اور چین دوستی کے مضبوط رشتے میں بندھے ہوئے ہیں اور دونوں ممالک کی دوستی لازوال ،شہد سے میٹھی اور فولاد سے مضبوط ہے ، پاکستان کی یوم آزادی کی تقریب میں شرکت پربہت خوشی ہے ،پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی انتھک محنت کی وجہ سے وجود میں آیااور آج پاکستان پرامن ترقی اور پرامن بقائے باہمی کے راستے پر گامزن ہے ،
پاکستان نے خودانحصاری کی راہ پر خود کو مضبوط کیا، پاکستانی معیشت ترقی کر رہی ہے اوردنیا کی 50 عالمی معیشتوں میں شامل ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے 70سال کے دوران جدوجہد کرکے ملک کاتحفظ یقینی بنایا ، محنتی پاکستانی عوام نے کم وسائل کے باوجود ملک کی ترقی کیلئے محنت کی ،چینی نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور پاکستان نے محنت کر کے خودمختاری اور دفاع کو مضبوط بنایا ،
چین اور پاکستان ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اورجدید دور میں پاکستان، چین ایک دوسرے کے قریب تر آرہے ہیں ،ان کاکہنا تھا پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ناقابل فراموش قربانیاں دی ہیں اور ہم کبھی نہیں بھولیں گے کہ چین کے زلزلہ زدہ علاقوں میں سب سے پہلے پاکستان نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیااور متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔وانگ یانگ کا کہنا تھا چین پاکستانکیساتھ اپنے سٹرٹیجک تعلقات کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے ،چین ملکی آزادی اورخودمختاری کیلئے پاکستانی حکومت کی ثابت قدمی کیساتھ کوشش کرتا رہے گا
اورہم بیرونی ماحول کو بہتر بنانے کیلئے پاکستان کی ثابت قدمی کے ساتھ حمایت جاری رکھیں گے،انہوں نے کہا ہماری کوشش ہے کہ ون روڈ ون بیلٹ منصوبوں میں کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے تاکہ پاکستان کو اقتصادی فوائد حاصل ہو سکیں،چین پاکستان کیساتھ عوامی سماجی اور سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ پاکستانی قوم کا مزاج بنیادی طور پر جمہوری اور پارلیمانی ہے،
دعا ہے کہ سبز ہلالی پرچم ہمیشہ سربلند رہے ہے ، پاکستان اور چین اہم عالمی امور پر یکساں نظر رکھتے ہیں، ہماری خوشیوں کو دوبالا کرنے کیلئے چین کا وفد تقریبات میں شرکت کر رہا ہے جس پر ان کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاک چین تعلق خطے میں امن کی ضمانت ہے ۔صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ چیلنجز پر قابو پاکر ہی اعلی مقام حاصل کیا جاسکتا ہے، قومیں اپنے مستقبل پر نظر رکھتی ہیں اور جو قومیں خوشی اور مسرت کے لمحات میں مستقبل کو بھول بیٹھتی ہیں تو ایسی قوموں کے لئے بربادی کے سوا کچھ نہیں ہے۔
جو قومیں آزمائش کی بھٹی میں تپ کر کندن ہو جاتی ہیں زمانہ ان سے روشنی پا کر ترقی کرتا ہے، ہمارے بزرگوں نے عہد کیا تھا کہ ہماری قوم ایک ایسے نظام کی تشکیل کرے گی کہ دنیا جس کی پیروی کرکے اپنے دکھوں سے نجات حاصل کرے گی لیکن آج نوجوانوں میں بہت سے اندیشے پائے جاتے ہیں، ملک و قوم کیلئے تشویش اچھی بات مگر مایوسی درست نہیں ہے۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ نظام حکومت کے بارے میں عوام کی بے چینی پر ضرور توجہ دینی چاہیے، قومی معاملات میں فکر قابل تحسین ہے لیکن ایسا کرتے ہوئے ضروری ہے کہ معاملات کو درست تناظر میں دیکھا جائے۔
قوم توقع رکھتی ہے کہ قائدین گروہی مقاصد سے اوپر اٹھ کر ملک کے مستقبل کی نگہبانی کریں، کشیدگی کے ماحول میں جوش پر ہوش غالب نہ آیا تو اقتصادی احیا کا خواب پورا نہ ہو سکے گا۔انہوں نے کہا کہ وطن کو درپیش چیلنجز پر غیر جذباتی انداز میں توجہ دینے کی ضرورت ہے اور ترقی و خوشحالی کے لئے اختلافات بھلا کر ایک دوسرے کے دست و بازو بننا ہوگا۔قومی ترقی اور استحکام کا راستہ قومی بلوغت سے ہموار ہوگا، وطن عزیز کو آج جن چیلنجز کا سامنا ہے
تو ایسے میں نوجوان دانشمندی کا مظاہرہ کر کے قومی مقاصد کے حصول کا ذریعہ بن جائیں۔دوسری جانبپی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں پریڈ کا اہتمام کیا گیا جبکہ لاہور واہگہ بارڈر پر ایشیا کابلند ترین پرچم لہرانے کی تقریب ہوئی ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 400 فٹ اونچا اور 40 فٹ چوڑا پرچم لہرایا۔جبکہ لاہور میں مینار پاکستان کو بھی سبز برقی قمموں سے سجایا گیا اور آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ کراچی میں بھی بحریہ ٹاؤن میں جشن آزادی کے موقع پر شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا اور ایشیا کے سب سے بڑے ڈانسنگ فاؤنٹین کو قومی رنگوں سے سجایا گیا،
اس موقع پر قومی نغمے بھی گنگنائے گئے جس میں عوام کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی دن بدلتے ہی زبردست آتش بازی کی گئی جس سے آسمان دن کا منظر پیش کرنے لگا۔ پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی پرچم کشائی کی تقاریب کا اہتمام کیا گیا اور ملک کی سربلندی و خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔پاکستان کے تمام بڑے اور چھوٹے شہروں میں سرکاری عمارتوں کو سبز ہلالی پرچموں اور برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے جب کہ رات 12 بجے مختلف شہروں میں عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور ایک دوسرے کو جشن آزادی کی مبارکباد دینے کے ساتھ قومی نغموں پر جھوم کر خوشی کا اظہار کیا۔