اسلام آباد(آن لائن)سابق وزیراعظم نوازشریف کی اسلام آباد سے لاہور جانیوالی ریلی میں ہزاروں سرکاری ملازمین اورسینکڑوں گاڑیوں کو زبردستی لایا گیا ، ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں ،سی ڈی اے اور ایم سی آئی کے 2سے 3ہزار ملازمین اور700سے 800 تک گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں لاہور تک ریلی کا حصہ ہیں۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ میئراسلام آباد اور قائمقام چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر کا سابق وزیراعظم نوازشریف کے قافلے میں
وفاقی ترقیاتی ادارے اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ہزاروں ملازمین اور سینکڑوں گاڑیاں اور موٹرسائیکلوں کو زبردستی ریلی میں شرکت پر مجبور کیا گیا ۔میئر اسلام آباد کی جانب سے ایم سی آئی اور سی ڈی اے کے مالیوں، سکیورٹی گارڈز ، انفورسمنٹ سمیت دیگر نچلے طبقے کے ملازمین کو قافلے میں شامل نہ ہونے پر نوکری سے فارغ کرنے اور محکمانہ کارروائیاں عمل میں لانے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ شیخ انصر عزیز کو ریلی میں زیادہ سے زیادہ لوگ لانے کا ’’ٹارگٹ‘‘ دیا گیا تھا کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے چیئرمینوں کی جانب سے انکار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ذرائع نے بتایاکہ شیخ انصر نے مزدور یونین صدر چوہدری محمد یاسین سے مشاورت کی جس کے بعد سی ڈی اے اور ایم سی آئی کے دو سے تین ہزار ملازمین کو زبردستی ریلی میں شمولیت کیلئے مجبور کیا گیا۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ اختیارات کا بے تحاشا ناجائز استعمال کیا گیا جس کے مطابق نوازشریف کے اسلام آباد سے لاہور روانگی سے قبل شہر بھر میں بینرز ، پوسٹرز ، پینافلیکس ، بڑی سکرینیں ، ساؤنڈ سسٹم سمیت دیگر تمام چھوٹی بڑی سہولیات مہیا کی گئیں جو کہ میئر اسلام آباد و قائمقام چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے دی گئیں۔