اسلام آباد (آن لائن) سینٹ میں اپوزیشن سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے2مرتبہ بے نظیر بھٹو اور ایک مرتبہ یوسف رضا گیلانی کی حکومت کو فوج اور عدلیہ کے ساتھ مل کر ختم کیا تھا۔ 1990کے الیکشن میں دھاندلی کے لئے آئی ایس آئی سے90لاکھ روپیہ لیا تھا۔ نواز شریف بتائیں کہ احتجاج عدلیہ فوج وفاق اور صوبوں کے خلاف ہورہا ہے۔ وہ سینٹ اجلاس میں سینیٹر فرحت اللہ بابر سمیت اپوزیشن اراکین کی پانامہ پیپرز فیصلے کے بعد کی موجودہ
سیاسی صورتحال اور مستقبل میں پارلیمنٹ کے کردار پر تحریک پر بحث کر رہے تھے۔ اپنی نا اہلی پر حکمران بوکھلا گئے ہیں۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ احتساب کا عمل سڑکوں پر ہورہا ہے سابق وزیراعظم کے ساتھ280گاڑیاں چل رہی ہیں۔ یہ وزراء کہہ رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ لاہور پہنچنے میں 10دن لگیں گے۔ ریلی کا آغاز مایوس کن ہے۔ ریلی میں عوام کی عدم شرکت پر حکمران مایوس ہیں۔ سرکاری ملازمین کی عدم شرکت پر انتظامیہ پر حکمران برس بڑے ہیں۔ نواز شریف کی یہ شاہی سواری ہے۔ ریلی فلاپ ہو گئی ہے۔ احتساب میں بھی معاملہ زیر سماعت ہے۔ سپریم کورٹ نے اس کیس کو نیب کو ریفر کیا ہے۔ سابق وزیراعظم نے سوئٹزر لینڈ اور دیگر ممالک میں اکاؤنٹ کھولنے کے لئے اقامہ کیا ہے۔ ظفر حجازی نے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کی ہے۔ ٹمپرنگ نواز شریف کی ایماء پر ظفر حجازی نے کی ہے۔ ڈان لیک کی بھی ایک جے آئی ٹی بنی تھی جس کا نوٹیفیکیشن وزیر داخلہ نے کی تھی۔ جس میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے نمائندے شامل تھے۔ حکومت نے جے آئی ٹی کے نمائندے مقرر کئے تھے۔ مٹھائیاں تقسیم کی گئی تھیں۔ احتجاج کسی کے خلاف ہو رہا ہے۔و فاق اور پنجاب میں ن لیگ کی حکومت ہے ۔ پانامہ پیپرز میں 545لوگ شامل ہیں ۔
حوکمت ان کے خلاف تحقیقات کرے۔ حکومت اگر بے بس ہے تو ہمیں بتائیں۔ حکمران نام لیکر بتائیں احتجاج کس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ کیا عدلیہ وفاق صوبوں اسٹیبلشمنٹ یا فوج کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے۔ حکمران جرنیلوں اور ججز کے احتساب کے لئے قانون کا مسودہ تیار کر یں۔ سابق وزیر اعظم نے عدلیہ اور فوج کے ساتھ مل کر 2مرتبہ بے نظیر بھٹو اور یوسف رضا گیلانی کی حکومت کو ختم کیا گیا۔ 1990ء کے الیکشن میں سابق وزیراعظم نے آئی ایس آئی سے90لاکھ روپیہ تقسیم کرایا۔ 90کے الیکشن کو متنازعہ بنایا گیا تھا۔