ہفتہ‬‮ ، 15 مارچ‬‮ 2025 

امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستانی دفاعی امداد پر سخت شرائط کا بل منظور

datetime 15  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن( آن لائن) امریکی ایوان نمائندگان نے بھارت سے دفاعی تعاون میں اضافے اور پاکستان کی امداد پر سخت شرائط عائد کرنے کا بل منظور کرلیا ہے۔دفاعی پالیسی بل کے حتمی مسودے پر ایوان نمائندگان میں بل کے حق میں 344 جبکہ مخالفت میں 81 ووٹ ڈالے گئے۔

دفاعی پالیسی بل اب سینیٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں سے منظوری کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس کی حتمی منظوری دیں گے جس سے یہ قانون بن جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے 621.5 ارب ڈالر کا دفاعی پالیسی بل منظور کرلیا جس میں پاکستان کو دی جانے والی امداد پر سخت شرائط عائد کردی گئیں جب کہ ٹرمپ انتظامیہ کو بھارت سے دفاعی تعاون میں اضافے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایوان زیریں میں قومی دفاعی پالیسی بل 2018 پیش کیا گیا جس کے حق میں 344 اور مخالفت میں 81 ووٹ ڈالے گئے اور یہ بل یکم اکتوبر سے نافذ العمل ہوگا۔ اس بل میں پاکستان کو دی جانے والی دفاعی امداد پر سخت شرائط عائد کردی گئی ہیں۔ نئی شرائط کے تحت پاکستان کو امداد کے حصول کیلئے اپنے ہاں موجود نیٹو سپلائی راستوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوگا، انسداد دہشت گردی آپریشنز میں مدد کے لیے واضح اقدامات کرنے ہوں گے، سرحد پار سے ہونے والے حملوں کو روکنا ہوگا اور بارودی سرنگوں (ا?ئی ای ڈیز) کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مناسب کارروائی کرنی ہوگی۔ بل کے تحت یکم اکتوبر 2017 سے 31 دسمبر 2018 تک پاکستان کیلئے مختص کردہ 40 کروڑ ڈالر امداد اس وقت تک نہیں دی جائے گی جب تک امریکی وزیر دفاع اس بات کی تصدیق نہ کردیں کہ پاکستان شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف مسلسل فوجی آپریشن کر رہا ہے،

شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کو محفوظ پناہ گاہیں قائم کرنے سے روک رہا ہے اور پاک افغان سرحد پر عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے افغان حکومت سے مکمل تعاون کررہا ہے۔دفاعی پالیسی بل میں پاکستان پر سخت شرائط عائد کرنے کی ترامیم ارکان اسمبلی ڈانا روہرا باچر اور ٹیڈ پو کی جانب سے پیش کی گئیں جن میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ہیرو قرار دیا گیا۔دوسری جانب اسی بل میں بھارت سے دفاعی تعاون میں اضافے کی منظوری بھی دی گئی

جس میں بھارتی لابی سے تعلق رکھنے والے امریکی رکن اسمبلی ایمی بیرا نے نمایاں کردار ادا کیا، جس کے تحت امریکی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کو 6 ماہ کے اندر اندر بھارت و امریکا کے درمیان دفاعی تعاون میں اضافے کی حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ دفاعی بل مالی سال 2018 میں دفاعی اخراجات پر 696 ارب ڈالر تک استعمال کی اجازت دیتا ہے، جبکہ اس میں پینٹاگون کے اہم ترین آپریشنز کے لیے امریکی صدر کی درخواست پر تقریباً 30 ارب ڈالر زائد رقم مختص کی گئی ہے۔#/s#

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…