اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شیخ رشید نے 35 ارکان اسمبلی کے باغی ہونے کا دعویٰ کر دیا، شیخ رشید نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ حکمران جماعت کے 35 ارکان اسمبلی جلد پارٹی چھوڑنے کا اعلان کریں گے، شیخ رشید کے اس دعوے کی مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے تردید کی ہے۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نواز لیگ سے علیحدہ ہونے والا یہ گروپ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار نہیں کرے گا بلکہ یہ گروپ مسلم لیگ (ق)
اور جنرل (ر) پرویز مشرف کی قیادت میں متحد ہونے والے ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں پر مشتمل انتخابی گروپ میں ایک بڑے پارٹنر کی حیثیت سے شامل ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امکان یہ ہے کہ اس گروپ کو پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں بھی کچھ نشستیں جیتنے میں مدد دی جائے گی تاکہ سندھ میں ایم کیو ایم کے گروپ پرویز مشرف کی قیادت میں حکومت بنا سکیں، کراچی اور پنجاب کے مخصوص سیاستدانوں کی ملاقاتوں کے بعد کراچی کے مخصوص حلقوں میں چہ میگوئیاں جاری ہیں۔ پنجاب میں (ق) لیگ اور مذہبی جماعتوں، بلوچستان میں مخلوط اور خیبرپختونخوا میں نواز لیگ کو حکومت دی جائے گی، وفاق میں پی ٹی آئی کی حکومت قائم کرنے کے لیے اسمبلی ارکان اور با رسوخ رہنماؤں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے جس کی بہت سے رہنما تصدیق بھی کر رہے ہیں مگر وہ اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے، ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ وفاق میں پی ٹی آئی کی جو حکومت بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اس کے وزیراعظم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نہیں ہوں گے بلکہ کوئی اور ہوں گے ۔ تحریک انصاف کے حلقے کہتے ہیں کہ چاروں صوبوں اور وفاق میں حکومت ہماری ہی ہو گی اور وزیراعظم عمران خان ہی ہوں گے، اس کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے حلقے کہتے ہیں کہ 1970ء کا دور نہیں ہے،
مسلم لیگ (ن) زبردستی کی صورت میں سخت مزاحمت کرے گی اور کچھ غلط نہیں ہونے دے گی اور آنے والے انتخابات میں نواز شریف ہی جیتیں گے اور ہم ہر صورت پاکستان کا تحفظ کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے کہا کہ (ن) لیگ والے جو باتیں کر رہے ہیں اور پلان بنا رہے ہیں وہ ملک توڑنا چاہتے ہیں اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ اے این پی اور فضل الرحمان کے لوگ جو وہاں موجود تھے نے کہا کہ ہم دودھ پیتے بچے نہیں اور ہم جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔