واشنگٹن (آن لائن)امریکہ نے کشمیری رہنماء سید صلاح الدین کو عالمی دہشتگرد قرار د یتے ہوئے تمام اثاثے منجمد کر دیئے گئے، وائٹ ہاؤس کے باہر کشمیریوں اور سکھ برادری کی جانب سے زبردست مظاہرہ۔تفصیلات کے مطابق دورہ امریکہ پر ٹرمپ کی نریندر مودی کو خوش کرنے کی کوشش، امریکہ نے کشمیری رہنماء حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دہرا معیار
پھر سامنے آ گیا۔وائٹ ہاؤس کے باہر نہ مظلوم کشمیریوں کی آواز سنی گئی نہ ہی سکھ کمیونٹی کے احتجاج پر کوئی دھیان دیا گیا۔ اربوں ڈالرز کے معاہدوں کے لئے مودی کو خوش کر دیا۔ مودی کی امریکی یاترا پر امریکہ نے کشمیری رہنماء حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا۔امریکا میں اْن کے اثاثے منجمد کر دیئے گئے۔ دوسری جانب ٹرمپ مودی ملاقات کے وقت وائٹ ہاؤس کے باہر کشمیریوں اور سکھ کمیونٹی نے بھارتی مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مودی کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کیے۔ ادھر دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں سید صلاح الدین کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ امریکا کی جانب کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے افراد پر لگائی جانے والی پابندیاں کشمیریوں کے ساتھ انصاف نہیں ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان نے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کا نام لیے بغیر ان کو امریکا کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے حامیوں کے لیے ناانصافی سے تعبیر کیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیر کے مظلوم عوام گذشتہ 70 سالوں سے بھارت سے آزادی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلے عام بدترین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں لیکن ان سب کے باوجود کشمیر کے عوام بھارت سے آزادی حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور اسی مقصد کے حصول کے لیے پاکستان نے بے پناہ قربانیاں دیں۔ ترجمان نے کہاکہ انہوں نے باور کرایا کہ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔