پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

کوئٹہ بم دھماکے میں ممکنہ طورپر استعمال ہونے والی گاڑی کراچی کے شہری کی نکلی

datetime 23  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)کوئٹہ بم دھماکے میں ممکنہ طورپر استعمال ہونے والی گاڑی کراچی کے شہری کی نکلی۔ذرائع کے مطابق دھماکے کے مقام پر تباہ ہونے والی گاڑی کا نمبر ٹی4377 ہے۔ گاڑی کورنگی فائیو بی کے رہائشی جمیل الرحمن کے نام پر ہے۔گاڑی کا ماڈل1986ء ہے جس کی ٹیکس آخری بار2008 میں جمع کرایا گیا تھا۔ دھماکے کی جگہ پر گاڑی کے ٹکڑے دور تک پھیلے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ صوبہ بلوچستان کے

دارالحکومت کوئٹہ میں بم دھماکے کے نتیجے میں 6سیکیو رٹی اہلکا رو ں سمیت9 افراد جاں بحق اور 16 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔حکام کے مطابق بم دھماکا کوئٹہ کے گلستان روڈ پر قائم انسپکٹر جنرل آئی جی پولیس احسن محبوب کے دفتر کے قریب ہوا۔رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں6 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں ۔واقعے کے بعد ریسکیو عملے نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو علاج کے لیے کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کیا۔پولیس نے بتایا کہ زخمیوں میں 10 سالہ بچی بھی شامل ہے جبکہ سول ہسپتال کی سیکیورٹی بھی سخت کردی گئی ہے جہاں کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔پولیس نے دھماکے میں ہلاکتوں میں اضافے کا نقصان کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گلستان روڈ پر قائم آئی جی کے دفتر کے قریب ہونے والے دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اس کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔دھماکے کے نتیجے میں محکمہ تعلیم کی عمارت کو نقصان پہنچا جبکہ ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی جس کے بارے میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسی گاڑی میں بارودی مواد رکھا گیا تھا۔سول ہسپتال کے ذرائع کا کہنا تھا کہ

زخمیوں میں سے 3 کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جبکہ دیگر زخمیوں کو بھی شدید نوعیت کے زخم آئے ہیں۔ دھماکے کے مقام پر انسانی اعضا بکھرے ہوئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کچھ سال قبل بھی دہشت گردوں نے اس مقام کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے، اس واقعے کے بعد اس چوک کا نام شہدا چوک رکھا گیا تھا، جسے آج ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔خیال رہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں دہشت گردوں کی جانب سے فورسز کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے جس کے بارے میں صوبائی حکومت کا دعوی ہے کہ صوبے میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کی خفیہ ایجنسی را اور افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس ملوث ہے، جو مقامی علیحدگی پسند اور شدت پسند تنظیموں کو مدد فراہم کررہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…