اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان کےرکن صوبائی اسمبلی مجیداچکزئی کی تیز رفتار گاڑی نے کوئٹہ میں ٹریفک پولیس اہلکار کو سفاکی سے کچل ڈالا،ڈرائیور یا ایم پی اے کے بجائےمقدمہ نامعلوم افرادکےخلاف درج کر لیا گیا، معاملہ دبانے کی سرتوڑ کوشش جاری ۔
جیونیوز کے مطابق بلوچستان کے رکن صوبائی اسمبلی مجید اچکزئی کی تیز رفتار گاڑی نے کوئٹہ میں ٹریفک پولیس اہلکار کو سفاکی سے کچل ڈالا ہے۔ ڈرائیور یا ایم پی اے کے بجائے مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر کے معاملے کو دبانے کی سرتوڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ۔کوئٹہ کے جی پی او چوک پر ٹریفک سارجنٹ سب انسپکٹر حاجی عطااللہ کوسب کےسامنےکچلاگیاتھا۔اہلکار کو کچلنےوالی گاڑی پشتونخوامیپ کے ایم پی اے ڈاکٹر عبدالمجید خان اچکزئی کی تھی۔پولیس نے پہلے ڈرائیور کو گرفتار کر کے گاڑی قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا مگر مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیاگیا۔مقدمہ درج کرنےمیں پولیس کی سادہ لوحی نے کئی سوالوں کوجنم دے دیاہے۔ گاڑی چلاکون رہاتھا؟ اتنی سی بات جاننے کی زحمت کیوں نہیں اٹھائی جارہی؟قتل کونامعلوم افراد کےسرمنڈھنے میں کون کون شریک ہے؟قانون کاشکنجہ قاتل پرکسنےکے بجائےڈھیلاکرنےکی اصل وجہ کیاہے؟ ۔اوریہ بھی کہ کیانامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ اس لیے درج کیاگیاہےکہ جوشخص گاڑی چلارہا تھا اس کے بارے میں اچھی طرح معلوم ہونےکے بعدان حیلےبہانوں کاسہارا لیا جارہاہے۔