ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

راحیل شریف کے سعودی عرب جانے سے ایران پاکستان میں کیا کھیل ، کھیل سکتا ہے؟

datetime 21  جون‬‮  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) راحیل شریف حکومت پاکستان کی نہیں بلکہ اپنی انفرادی حیثیت میں اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی کیلئے سعودی عرب گئے،سرتاج عزیز،اگر سعودی عرب اس طرح پاکستان سے بھرتیاں کرے گا تو پھر ایران بھی کرے گا، سینیٹر کریم خواجہ،راحیل شریف کو واپس بلانے سے سعودی عرب سے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں، سینیٹر شبلی فراز، سینٹ کی

قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس میں ممبران کو خلیج بحران بارے بریفنگ، مشیر خارجہ سے چبھتے سوالات۔ تفصیلات ے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ممبران کو خلیج بحران بارے بریفنگ دی ہے۔ مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ قطر سعودی تنازعہ میں پاکستان غیرجانبداری کی پالیسی پر کاربند ہے اور کسی دوسرے کے مسئلے میں مداخلت نہیں کرے گا۔ پارلیمنٹ کی منظور کردہ قرارداد خلیجی بحران میں پاکستان کی پالیسی کا بنیادی نکتہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف ذاتی حیثیت میں اسلامی اتحاد فورس کی سربراہی کررہے ہیں، انہیں سرکاری طور پر سعودی عرب نہیں بھیجا گیا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے راحیل شریف بارے اس بیان پر پیپلزپارٹی کے سینیٹر کریم خواجہ نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راحیل شریف کو رضاکارانہ طور پر واپس آجانا چاہئے کیونکہ اگر سعودی عرب اس طرح پاکستان سے بھرتیاں کرے گا تو پھر ایران کو بھی موقع ملے گا کہ وہ پاکستان سے بھرتیاں کرے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پاکستان آنیوالے کثیر زرمبادلہ کا ایک بڑا حصہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے آرہا ہے اور راحیل شریف کو واپس بلایا گیا تو پاک سعودیہ تعلقات خراب ہو سکتے ہیں اور ملک کوآنیوالے نصف زرمبادلہ سے ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں جس کا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا۔سینٹ کمیٹی برائے امور خارجہ نے خلیجی بحران بارے حکومت کو سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خلیجی بحران میں غیر جانبدار انہ پالیسی کو اپناتے ہوئے مصالحتی کردار ادا کرے اور فریق بننے سے گریز کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…