کراچی (آن لائن)سابق صوبائی وزیر سندھ کو مختلف بیماریوں کے باعث جناح ہسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں محکمہ اطلاعات سندھ میں پونے چھ ارب روپے کرپشن کے معاملے کی سماعت سے قبل سابق صوبائی وزیر سندھ شرجیل انعام میمن بیمار پڑ گئے ہیں۔ شرجیل میمن کو مختلف بیماریوں کے باعث کراچی کے جناح اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق شرجیل میمن بیمار
ہونے کے باعث کرپشن ریفرنس میں پیش نہیں ہوسکیں گے جس کی وجہ سے ان پر عائد کرپشن الزامات میں عدم حاضری پر فردجرم نہیں ہوسکے گی۔واضح رہے کہ اس کیس میں سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن سمیت 16ملزمان ملوث ہیں۔اس سے قبل نیب پراسیکیوٹر الطاف خان نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ محکمہ اطلاعات نے مختلف آگاہی مہم کے نام پر قومی خزانے سے ادائیگیاں کیں۔ ڈینگی وائرس، سندھ کلچرل فیسٹیول،غیر قانونی اسلحہ سمیت دیگر مہمات کے نام پر رقم بٹوری گئی۔ نیب پراسیکیوٹر الطاف خان نے کہا کہ اشتہارات پہلے نشر ہوگئے اور ٹھیکے دینے کا عمل بعد میں ہوا۔ نیب کے مطابق اشتہارات کے ٹھیکے دینے میں قواعد وضوابط کی دھجیاں بکھیر دی گئیں۔ مخصوص اشتہاری کمپنیوں کے ذریعے شرجیل میمن اور دیگر نے جعل سازی کی۔ الطاف خان نے کہا کہ شرجیل میمن اور دیگر کے خلاف کرپشن کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ سات اشتہاری کمپنیوں میں سے چار کمپنیوں نے جرم کا اعتراف کیا اور لوٹی رقم رضاکارانہ طور پر واپس کردی تھی۔بارہ جون کو ہونے والے سماعت میں محکمہ اطلاعات میں ہونے والی کرپشن میں شریک ملزمان گلزار احمد اور سلمان منصور نے کرپشن کی رقم رضاکارانہ طور پر واپس کرنے لیے دائر درخواست کی تھی۔ سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے محکمہ اطلاعات میں کرپشن
ریفرنس میں نامزد 4 اشتہاری کمپنیوں سے رضاکارانہ رقم وصول کی ہے۔ ہم بھی نیب کو کرپشن کی رقم رضاکارانہ واپس کرنا چاہتے ہیں لیکن نیب درخواست منظور نہیں کررہا۔ عدالت عالیہ نے نیب پراسیکیوٹراوردرخواست گزارکے وکیل سے دوہفتوں میں دلائل طلب کرلیے۔