اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ میرے وزیر اعظم بننے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے جی آئی ٹی کے طریقہ کار پر تحفظات ہیں ہماری لیڈرشپ جی آئی ٹی کے سامنے بچوں سمیت پیش ہو گئی ہے اس سے بڑھ کر اور کیا احتساب ہو سکتا ہے ایران کے ساتھ تجارت کے لئے کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے پاکستانی بنک اس سلسلے میں ہچکچا رہے ہیں کہ امریکہ ان پر پابندیاں نہ لگا دے ٹیکسایل
سیکٹر کے مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں بجٹ میں ٹیکسٹائل کے شعبے کیلئے صرف چار ارب روپے رکھے گئے ہیں جس کی وجہ سے وہ مایوسی کاشکار ہیں اس لیے آج منگل کو ہونے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ہڑتال حق بجانب ہے پاکستان کے مفادات کے خلاف کوئی ایف ٹی اے سائن نہیں کریں گے چاہے دس سال انتظار کرنا پڑے سی پیک کے تحت بننے والے انڈسٹریل زونز میں تمام ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یکساں مواقع فراہم ہوں گے اس کے لئے حکومت نے پالیسی تیار کر لی ہے کسی بھی پارٹی کو میڈیا کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ میرے وزیر اعظم بننے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے یہ صرف افواہیں ہی ہیں وزیر اعظم نوازشریف کے ہوتے کسی کے وزیر اعظم بننے کا سوال پیدا نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ جی آئی ٹی کے طریقہ کار پر تحفظات ہیں ہماری لیڈرشپ جی آئی ٹی کے سامنے بچوں سمیت پیش ہو گی ہے اس سے بڑھ کر اور کیا احتساب ہو سکتا ہے اس میں ہم سرخرو ہوں گے خرم دستگیر نے کہا کہ حکومت ٹیکسٹائل کے معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے بجٹ میں ٹیکسٹائل کے شعبے کیلئے صرف چار ارب روپے رکھے گئے ہیں جس کی وجہ سے وہ مایوسی کاشکار ہیں اس لیے آج منگل کو ہونے والی ٹیکسٹائل
انڈسٹری کی ہڑتال حق بجانب ہے اس حوالے سے کابینہ میں بات کی تھی تو سیکرٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ گزرتے وقت کے ساتھ پیسوں میں اضافہ کرتے جائے گے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں برآمدی شعبے کے لئے 100ارب روپے رکھے جانے چاہئے تھے بجٹ میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے 50 ارب مختص ہوتے تو اس سیکٹر کی حوصلہ افزائی ہوتی وفاقی وزیر نے کہا کہ آزاد تجارتی معاہدوں میں چین کو سب سے زیادہ رعایتیں دی گئیں ایسی رعایتیں کسی کو نہیں دیں گے ملک ایسے معاہدوں کا متحمل نہیں ہوسکتا چین کے ساتھ مزاکرات کی حکمت عملی مین تبدیلی کی ہے انہوں نے کہاکہ چین ایف ٹی اے 2 پر بات کرنے پر خواہشمند ہے پاکستان پہلے والے ایف ٹی اے پر نظرثانی چاہتا ہے چین نے آسیان کو بہت زیادہ رعایتیں دی ہیں اسی ظرح تھائی لینڈ کے ساتھ جلد ایف ٹی اے سائن ہوجائے گا جبکہ ترکی ہمارے مطالبات نہیں مان رہا ترکی کے ساتھ معاہدے میں بہت رکاوٹیں ہیں اس کو حل کرنے میں وقت لگے گا انہوں نے واضح الفاط میں کہا کہ ہم کسی بھی ملک سے عجلت اور دباؤ میں ایف ٹی اے سائن نہیں کریں گے پاکستان کے مفادات کے خلاف کوئی ایف ٹی اے سائن نہیں کریں گے چاہے دس سال انتظار کرنا پڑے ایران کے ساتھ تجارت کے لئے کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے پاکستانی بنک اس سلسلے میں ہچکچا رہے ہیں کہ امریکہ ان پر پابندیاں نہ لگا دے پاک افغان تجارت ٹرانزٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک افغان تجارت ٹرانزٹ کے ساتھ منسلک ہے کسٹم کی انفورسمنٹ بہتر ہونے سے تجارت اور مسائل بہتر ہو سکتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ڈیپ کے لئے ایک اچھے مارکیٹنگ کا تجربہ رکھنے والے ایگزیکٹو کی تلاش جاری ہے اس کی ازسرنو بحالی کا کام کافی حد تک مکمل کر لیا ہے جلد اس سے ملک کو فائدہ ہونا شروع ہو جائے گا ۔