اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی نے حدیبیہ پیپرز ملز ، گلف سٹیل ملز ،عزیزیہ سٹیل ملز اور والد کی جائیدادسے حصہ نہ ملنے سے متعلق سوالات کئے ۔ہفتہ کو وزیراعلیٰ شہباز شریف نے جے آئی ٹی ارکان کی طرف سے حدیبیہ پیپرز ملز سے متعلق کئے گئے سوالوں کا تفصیل سے اور دلائل کے ساتھ جواب دیا
جبکہ ان سے ان کے والد میاں شریف کی طرف سے ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں دبئی میں لگائی جانے والی گلف سٹیل سے متعلق بھی سوالات کئے جن کے متعلق شہباز شریف نے واضح طور پر تسلی بخش جواب دیے ۔ وزیراعلیٰ سے شریف فیملی کی جلا وطنی کے دوران سعودی عرب میں قائم کی گئی عزیزیہ سٹیل ملز سے متعلق بھی سوالات کئے گئے ۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے جب وزیراعلیٰ شہباز شریف سے یہ سوال کیا کہ میاں محمد شریف مرحوم نے اپنی بیرون ملک جائیداد میں سے آپ کو اور آپ کے بچوں کو کوئی حصہ کیوں نہیں دیا اور بیرون ملک ساری جائیداد حسین نواز کو کیوں دی گئی تو وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ فیملی روایات ہوتی ہیں اور ہماری فیملی میں والد میاں شریف مرحوم جو بھی فیصلہ کردیتے تھے وہ سب کیلئے قابل قبول ہوتا تھا ، ہم بہن بھائیوں میں جائیداد کے معاملات پر کبھی کوئی اختلاف نہیں رہا اور باہمی اتفاق رائے سے ہی تمام فیصلے کئے جاتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد پنجاب ہاؤس آئے اور وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کی اور انہیں جے آئی ٹی میں ہونے والے سوالات سے اعتماد میں لیا ،شہباز شریف وزیراعظم ہاؤس بھی گئے اور وزیراعظم نوازشریف کو جے آئی ٹی میں پیشی سے متعلق تفصیلات بتائیں جس کے بعد وہ لاہور کیلئے روانہ ہوگئے ۔