اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شریف برادران کا گھر اڈیالہ جیل ہو گا ‘ ملزم اعلیٰ کی تقریر سنی یہ کونسی ان کیخلاف سازش ہوئی ہے‘ پانامہ انکشافات ساری دنیا میں ہوئے ‘ یہ پاکستانی سازش نہیں ‘ سب کو پتہ تھا کہ شریفوں کے مے فیئر کے محلات ہیں ‘بیگم کلثوم نواز کے علاوہ سب نے جھوٹ بولا ‘ خواجہ آصف نے کہا کہ لوگ کرپشن اور منی لانڈرنگ کو بھول جائیں گے ‘
تفتیش شروع ہوئی تو پتہ چلا کہ اصل احتساب ہے ‘ وزراء سپریم کورٹ پر اٹیک کر رہے ہیں ‘ یہ جے آئی ٹی میں میچ ہار چکے ہیں ‘ دونوں بھائیوں نے جے آئی ٹی کے باہر ڈرامہ کیا ‘ شہباز شریف پانامہ ہیٹ اور مافیا سوٹ پہن کر آئے تھے ‘ قطری ان کا واحد سہارا تھا وہ بھی نہیں آ رہا ‘ ایک فیکٹری سے 30 فیکٹریاں بن گئیں پھر بھی مظلوم بنے ہوئے ہیں ‘ کمال ہے ظلم ہوتے ہوئے بھی سارے بچے ارب پتی بن گئے ‘ان کے سمدھی اسحاق ڈار کے بچے بھی ارب پتی ہو گئے‘نواز شریف اور شہباز شریف پر 12 مقدمات نیب میں موجود ہیں اقتدار میں بیٹھ کر فلیٹس لئے گئے‘پیسہ کہاں سے آیا بتانا ہو گا ‘اشتہارات کے نام پر پیسہ لے کر مجرم کی حفاظت کرناجرم ہے‘ شہباز شریف نے جھوٹ بولا ان کا سب سے بڑا کاروبار تھا ‘ پاکستان کرکٹ ٹیم کو پہلے بیٹنگ کرنی چاہیے ‘ لمبے سکو ر کا تعاقب کرنا مشکل ہو گا ۔ وہ ہفتہ کو احمد یار ہراج کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ احمد یار ہراج صاحب کو تحریک انصاف میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ آج میں نے ملزم اعلیٰ کی پریس کانفرنس دیکھی میرا پہلا بیان یہ ہے کہ یہ کونسی سازش ہوئی ہے آج سے سوا سال پہلے پانامہ کے انکشافات ساری دنیا میں ہوئے یہ پاکستانی سازش نہیں ہے۔ سب کو پتہ تھا شریفوں کے مے فیئر کے محلات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ پکڑے گئے ہیں۔
شہزادی مریم نے ٹی وی پروگرام میں کہا کہ میری یا خاندان کی ملک سے باہر کوئی جائیداد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہانی پچھلے اپریل کو شروع ہوئی ہے ہم ان سے پوچھ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ کیسے خریدے پیسے کیسے باہر گئے۔ جب سے ہم جواب مانگ رہے ہیں جھوٹ بولے جا رہے ہیں سب کے بیانات میں تضاد ہے صرف بیگم کلثوم نواز سچ بول رہی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ خواجہ آصف نے کہاکہ لوگ کرپشن اور منی لانڈرنگ کو بھول جائیں گے ‘ قطری شہزادہ پر سب کچھ ڈال دیا گیا۔ تین ججز نے کہا کہ مزید تفتیش ہونی چاہیے ۔ تفتیش شروع ہوئی تو انہیں پتہ چلا کہ اصل احتساب ہے۔ وزراء سپریم کورٹ پر اٹیک کر رہے ہیں یہ جے آئی ٹی میں میچ ہار گئے ہیں۔ نواز شریف نے پہلے سے لکھی ہوئی تقریر پڑھی پھر شہباز شریف نے بھی یہی کیا کہ ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ71 میں ایک فیکٹری تھی جو 30 فیکٹریاں بن گئی ہیں پھر بھی کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ ظلم ہو رہاہے اور یہ مظلوم بنے ہوئے ہیں۔ کمال ہے کہ ظلم ہوتے ہوئے بھی سارے بچے ارب پتی بن گئے ہیں۔
شہباز شریف پانامہ کیپ اور مافیا سوٹ پہن کر آئے تھے ۔ آج دونوں بھائیوں نے جے آئی ٹی کے بعدڈرامے کئے۔ انہوں نے خود ہی اپنے والد کو منی لانڈرنگ میں ملوث قرار دیا ہے۔ اسحاق ڈار اپنے اعترافی بیان میں منی لانڈرنگ کا بتا چکے ہیں۔ نواز شریف اور شہباز شریف پر 12 مقدمات نیب میں موجود ہیں اقتدار میں بیٹھ کر فلیٹس لئے گئے۔پیسہ کہاں سے آیا بتانا ہو گا ‘ ان کے سمدھی اسحاق ڈار کے بچے بھی ارب پتی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آ کر ذات کو فائدہ پہنچانا ہی کرپشن ہے۔ ہم ان کی کرپشن سے تنگ آ گئے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کی کرپشن کو کس نے پکڑنا تھا۔ قطری ان کا واحد سہارا تھا وہ بھی نہیں آ رہا۔ ساری قوم عدلیہ اور جے آئی ٹی کے ساتھ کھڑی ہے۔
عمران خان نے کہاکہ نواز شریف اور شہباز شریف کا گھر اڈیالہ جیل ہو گا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی طاقت بولنگ جبکہ بھارت کی بیٹنگ ہے۔ پاکستان کو پہلے بیٹنگ کرنی چاہیے۔ لمبے سکور کا تعاقب کرنا پاکستان کیلئے مشکل ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ اشتہارات کے نام پر پیسہ لے کر مجرم کی حفاظت کرناجرم ہے۔ شہباز شریف نے جھوٹ بولا ان کا سب سے بڑا کاروبار تھا۔