کراچی (آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مجھے پتا ہے کٹھ پتلیوں کے ناچ کون ناچ رہا ہے اور کون نچا رہا ہے،عوامی عدلت جانا ہے تو کل ہی اسمبلیاں تحلیل کردیں،لکھی ہوئی تقریر سے لگا میاں صاحب کے پاس سچائی نہیں ،میاں صاحب کسی کو بھولا بنانے کے لیے بھولے بن جاتے ہیں،میاں صاحب کو ان کی ٹیم ہوشیار بنانے کی کوشش کرتی ہے،نواز شریف نے ڈکٹیٹر کو لٹکانے کہا تھا،
آئینہ دکھانے پر میاں صاحب ڈر گئے،جے آئی ٹی خود کو ہلکا مت سمجھے وہ سپریم کورٹ کا حصہ ہے،پاکستان کو بنانا ری پبلک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے،ن لیگ والوں کا ہاضمہ درست نہیں یہ برداشت نہیں کرسکتے ۔جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہاکہ میں وزیراعظم ہوتا تو جے آئی ٹی میں نہ جاتا مجھے پتا ہے کہ کٹھ پتلیوں کے ناچ کون ناچ رہا ہے اور کون نچارہا ہے۔چودھرری نثار اور ان کے بیٹوں نے بھی فلیٹس کی بات کی ۔وزیراعظم کو فلیٹس کی منی ٹریل دینی ہے۔کلثوم نوا ز نے کہا فلیٹس 1995 میں لیے۔انھوں نے کہا کہ میں ہوتا تو وزیراعظم نہیں بلکہ عام شہری کی حیثیت سے پیش ہوتا۔میاں صاحب کے پاس کوئی سچائی نہیں ۔لکھی تقریر پڑھی ۔سچائی ذہن میں نقش اور جھوٹ لکھ کر دیا جاتا تھا۔ میاں صاحب نے کچھ نہیں کیا تو قومی اسمبلی میں بیان کیوں دیا؟ لکھی ہوئی تقریب سے لگا میاں صاحب کے پاس سچائی نہیں ۔خورشید شاہ نے کہا میاں صاحب کسی کو بھولا بنانے کے لیے بھولے بن جاتے ہیں ۔ججز کو دھمکیاں دی گئیں کوئی پوچھنے والا نہیں ۔عوامی عدالت جاتا ہے تو کل ہی اسمبلیاں تحلیل کردیں۔عوامی عدالت جانے کی باتیں صرف کہنے کی حد تک ہیں۔نواز شریف اسمبلیاں تحلیل کریں پھر کیوں گا وہ سچے ہیں ۔آو ابھی عوامی عدالت لگاو مزہ آجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے ڈکٹیٹر کو لٹکانے کا کہا تھا۔
آمر نے نواز شریف کو آئینہ دکھایا تو اسے جانے دیا گیا۔آئینہ دکھانے پر نوا ز شریف ڈر گئے۔میاں صاحب بادشاہ اور بھولے آدمی ہیں۔ میاں صاحب کو ان کی ٹیم ہوشیار بنانے کی کوشش کرتی ہے۔جے آئی ٹی خودکو ہلکا نہ سمجھے وہ سپریم کورٹ کا حصہ ہے۔ادارے کمزور ہوں گے تو ریاست بھی کمزور ہوگئی۔جے آئی ٹی کا قطر جانا ان کے وقار کے منافی ہے۔پاکستان کوبنانا ری پبلک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ن لیگ والوں کا ہاضمہ درست نہیں۔یہ برداشت نہیں کرسکتے۔