اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے دھمکی آمیز تقریر پر نہال ہاشمی کو جواب داخل کرانے کی آخری مہلت دیتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔جمعہ کو سپریم کورٹ میں پاناما کیس کے تحقیقات کے لئے قائم خصوصی بینچ نے نہال ہاشمی کی جانب سے دھمکی آمیز تقریر پر ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ نہال ہاشمی اپنے وکیل حشمت حبیب کے ساتھ عدالت میں حاضر ہوئے۔ عدالت کی جانب سے
نہال ہاشمی سے تقریر پر جواب طلب کیا گیا تو ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے خلاف نہ تو کوئی بیان ہے نہ کوئی درخواست ہم جواب کس کا دیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے 28 مئی کو نہال ہاشمی کی جانب سے کی جانے والی تقریر کا متن مانگ لیاجس پر اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا نہال ہاشمی کو نہیں پتا کہ انہوں نے کیا بولا ہے۔ ٹی وی چینلز،وٹس ایپ گوگل، ہرجگہ پر آپ کی تقریر موجود ہے اور آپ عدالت سے تقریر کا متن مانگ رہے ہیں ۔ اس موقع پر جسٹس عظمت نے کہا کہ پہلی سماعت پر آپ نے تقریر کا متن کیوں نہیں مانگا؟ جس پر نہال ہاشمی کے وکیل حشمت حبیب نے کہاکہ دوسری سماعت پر نہال ہاشمی نے وکیل کرنے کی استدعا کی جبکہ اٹارنی جنرل کی جانب سے تقریر کا متن عدالت میں جمع کرایا گیا تھا۔ میرے پاس تقریر کا متن نہیں متن کو دیکھ کر جواب داخل کرائیں گے۔نہال ہاشمی کے وکیل کی استدعا پر خصوصی بینچ نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورا کرنے لئے نہال ہاشمی کو آخری موقع دے رہے ہیں اگلے جمعے تک اپناجواب داخل کرائیں ۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔