منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

آرمی چیف قمرباجوہ نے افغانستان کو انتباہ کردیا

datetime 14  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی/ پشاور(این این آئی)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ا فغانستان کو ایک برادر ہمسایہ سمجھتے ہیں ،دہشتگرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں اس لئے اس خطرے سے نمٹنے کیلئے الزام تراشی کی بجائے اعتماد کی بنیاد پر مربوط رد عمل کی ضرورت ہے، یکطرفہ ڈرون حملے تعاون کیلئے نقصان دہ ہیں، پاک فوج سے اگر قابل عمل انٹیلی جنس شیئر کی جائے تو وہ خود موثر اقدامات کی صلاحیت رکھتی ہے

، ہماری توجہ آپریشن کی کامیابیوں کو فاٹا میں پائیدار امن اور استحکام کی شکل میں منتقل کرنے پر مرکوز ہے جس کیلئے اصلاحات کے ذریعے فاٹا کو جلد قومی دھارے میں لانا ضروری ہے،پاک فوج کامیابیوں کو مستحکم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی، فوج پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں رکاوٹ بننے والے خطرات سے نجات کیلئے تمام دوسرے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بدھ کو پشاور کور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ۔ آرمی چیف کو پاک افغان سرحد کی صورتحال ، جاری اور مستقبل کے آپریشنز ، ترقیاتی کام کے حوالے سے پیش رفت اور عارضی بے گھر افراد کی واپسی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے سیکیورٹی صورتحال میں بہتری اور باڑ لگانے سمیت بہتر بارڈر مینجمنٹ کے حوالے سے کئے اقدامات کو سراہا۔ پاک فوج کے سربراہ نے فوجیوں کی پیشہ ورانہ تیاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ ہر طرح کے خطرات کیخلاف چوکس رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کو ایک برادر ہمسایہ سمجھتے ہیں اور دہشتگرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں اس لئے اس خطرے سے نمٹنے کیلئے الزام تراشی اور غیر ضروری جھڑپوں کی بجائے اعتماد کی بنیاد پر مربوط رد عمل کی ضرورت ہے ۔ آرمی چیف نے کہا کہ یکطرفہ ڈرون حملوں جیسے

اقدامات تعاون کیلئے نقصان دہ اور اسکی رو ح کے منافی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج سے اگر قابل عمل انٹیلی جنس شیئر کی جائے تو وہ موثر اقدامات کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ آپریشن کی کامیابیوں کو فاٹا میں پائیدار امن اور استحکام کی شکل میں منتقل کرنے پر مرکوز ہے جس کیلئے اصلاحات کے ذریعے فاٹا کو جلد قومی دھارے میں لانا ضروری ہے اور پاک فوج اس حوالے سے کی جانیوالی تمام کوششوں کی مکمل حمایت کرتی ہے ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ ہمارے قبائلی بھائیوں نے اپنی حمایت تعاون اور عزم سے اپنی سیکیورٹی فورسز کو آپریشنز کے دوران کامیاب ہونے کے قابل بنایا اور اب ان کیلئے بلاخوف اور معیاری سماجی زندگی گزارنے کا وقت آ گیا ہے ۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج کامیابیوں کو مستحکم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ فوج پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں رکاوٹ بننے والے خطرات سے نجات کیلئے تمام دوسرے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ قبل ازیں کور ہیڈ کوارٹرز آمد پر آرمی چیف کا استقبال کمانڈر پشاور کور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ نے کیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…