اسلام آباد(آئی این پی )پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجدضیاء کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی نے درپیش مشکلات اور رکاوٹوں سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کوآگاہ کرنے کیلئے درخواست تیار کر لی جبکہ وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کی رپورٹ بھی تیار کی گئی ہے جو کل(پیرکو) عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی جائے گی،
جے آئی ٹی نے سینیٹر اسحاق ڈار کا بیان قلمبند کرنے کی حکمت عملی بھی مرتب کر لی ہے ۔ہفتہ کو پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کا اجلاس ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجدضیاء کی صدارت میں ہوا جس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے وزیراعظم کے صاحبزادوں حسین نواز اور حسن نواز کی طرف سے ریکارڈ کرائے گئے بیانات کا جائزہ لیا جبکہ جے آئی ٹی نے تحقیقات میں درپیش رکاوٹوں ،مشکلات اور موصول ہونے والی مبینہ دھمکیوں سے متعلق ایک درخواست تیار کی ہے جو سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کی دوران تفتیش تصویر لیک ہونے سے متعلق بھی ابتدائی تحقیق مکمل کی ہے اور اس حوالے سے بھی ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے جو کل پیر کو سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کو دی جائے گی ۔جے آئی ٹی نے وزیرخزانہ اسحاق ڈاراوروزیراعظم کے صاحبزادوں کوایک بارپھرطلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈارسے حدیبیہ پیپرز ملز اور منی لانڈرنگ سے متعلق سوالات کئے جائیں گے۔