اسلام آباد (آن لائن) پارلیمنٹ کے اندر اہم سیاسی شخصیت کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی ، گمنام کال پر سکیورٹی اہلکار کی الماری سے پستول گولیوں سمیت برآمد کرلیا گیا ۔ سیکرٹری قومی اسمبلی کو گمنام کال کے ذریعے اطلاع دی گئی کہ سکیورٹی اہلکار کے ذریعے اہم شخصیت کو ٹارگٹ کرنے کامنصوبہ بنایا گیا ہے سیکرٹری قومی اسمبلی کی ہدایت پر سکیورٹی اہلکار عادل فاروق کی الماری کی تلاشی لی گئی تو وہاں سے لوڈڈ پستول برآمد کرلیا گیاقومی اسمبلی ذرائع کے مطابق یہ معاملہ سپیکر قومی اسمبلی اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سمیت چیف وہیپ کے علم میں لایا گیا تھا اور اس کے بعد بڑے پیمانے پر تفتیش شروع کی اور پولیس کے علاوہ دیگر سکیورٹی اداروں نے بھی اس معاملے کی چھان بین شروع کی اس حوالے سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے رابطے کرنے پر تصدیق کی ہے کہ یہ معاملہ ہوا تھا اور سکیورٹی اہلکار عادل فاروق کی الماری سے پستول اور میگزین برآمد ہوئے تھے اور اس واقعہ کو تقریباً ایک ماہ ہوچکا ہے مزید برآں معلوم ہوا ہے کہ معاملے کی تہہ تک جانے کی بجائے وفاقی پولیس نے اس معاملے کو سرد خانے کی نذر کردیا ہے جبکہ سکیورٹی اہلکار عادل فاروق ایک سیاسی سفارش کے ذریعے دوبارہ اپنی نوکری پر بحال ہوچکا ہے ۔ واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے گزشتہ روز شیخ رشید پر ہونے والے حملے کے حوالے سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس کی تحقیقات کی جائیں کہ حملہ آور کس طرح ایوان تک پہنچا جبکہ دوسری طرف قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سکیورٹی اہلکار عادل فاروق کو معاملے کو ہمیشہ کیلئے دبا دیا ہے حالانکہ گمنام کال کے ذریعے سیکرٹری قومی اسمبلی کو معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا گیا تھا۔