آستانہ( آن لائن )وزیراعظم نواز شریف نے افغانستان کی جانب سے پاکستا ن پر لگائے جانیوالے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں قیام امن اور خوشحالی کیلئے دونوں ملکوں کو ملکر اقدامات کرناہوں گے ، آئیں ملکر کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں،بات چیت کے ذریعے تمام مسائل حل کئے جا سکتے ہیں ،پاکستان پر الزامات کے بجائے ٹھوس ثبوت فراہم کئے جائیں بھر پور کارروائی کریں گے ،
ملا فضل اللہ جیسے لوگ افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ پاکستان خو دہشت گردی کا شکار ہے۔ جمعہ کو قازقستان کے دارلحکومت آستانہ میں جاری 16 ویں شنگھائی تعاون کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف سے افغان صدر اشرف غنی نے ملاقات کی دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کا دورانیہ 30منٹ تھا تاہم یہ ملاقات 1گھنٹہ سے زائد تک جاری رہی۔ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان اس طویل ملاقات میں انسداد دہشت گردی، خطے کی صورتحال ، پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے سمیت دیگر امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ باہمی تجارت کے فروغ و تعاون پر بھی بات چیت ہوئی ۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے کہا کہ دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہونے والا ملک پاکستان ہے ہمیں بہت زیادہ دہشت گردی کا سامنا ہے اور ملافضل اللہ جیسے لوگ افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں پڑوسی ملک افغانستا ن کو پاکستان پر بے بنیادالزامات نہیں لگانے چاہےئے بے بنیاد الزامات کے بجائے پاکستان کو ٹھوس ثبوت فراہم کرنے چاےئے انہوں نے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے لہذا دونوں ممالک اپنے تمام معاملات کو بات چیت و افہام تفہیم کے ساتھ بہتر طور پر حل کر سکتے ہیں ۔وزیر اعظم نے افغان صدر کو خطے میں قیام امن اور خوشحالی کیلئے دہشت گردی کیخلاف موثر کارروائی کیلئے پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ
آئیں دونوں مل کر دہشت گردی سے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں ۔ بعد ازاں وزیر اعظم نے میڈیا سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغان صدر سے ملاقات بہت اچھی اور تعمیری رہی جس میں تجارت بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔ ملاقات کے بعد افغان صدر اشرف غنی اور وزیراعظم نوازشریف باہر آئے تو ایک صحافی کے سوال پر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا تاہم ہماری ملاقات ہمیشہ کی طرح اچھی رہی۔ اشرف غنی نے دہشت گردی سے متعلق سوال کا جواب نہیں دیا ملاقات کے دوران افغان صدر نے وزیراعظم کو تحفہ پیش کیا جو انہوں نے قبو ل کر لیا ۔