منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حسین نواز کو 7گھنٹے کیا اذیت دی گئی؟ایمبولینس کو کیوں بلایاگیا؟ن لیگ کے صبر کا پیمانہ لبریز،حیرت انگیزانکشافات

datetime 8  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں سینیٹر مشاہد اللہ خان اورڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ ہم جے آئی ٹی کے سامنے انصاف کیلئے پیش ہو رہے ہیں ‘ ان کے سامنے تمام شواہد رکھے گئے ہیں ‘ حسین نواز اور حسن نواز بیرون ملک ہونے کے باوجود جے آئی ٹی میں پیش ہوئے۔ کوئی ایک حکومت بتائیں جس نے خود کو احتساب کیلئے پیش کیاہو ‘ ہم قانون کی بالادستی اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں ‘

ہمارے مکمل تعاون کے باوجود ہم پر ہی الزام تراشی کی جا رہی ہے ‘ وٹس ایپ کا معاملہ ہم نے نہیں اٹھایا ‘ منتخب وزیراعظم نے خود کو احتساب کیلئے پیش کر کے مثال قائم کر دی،جے آئی ٹی کی تحقیقات کے طریقہ کار پر سوالیہ نشان ہیں۔ وہ بدھ کو یہاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ و زیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جے آئی ٹی کی طرف سے حسین نواز کو 4 بار سمن جاری کیا گیا۔ حسن نواز بیرون ملک ہونے کے باوجود خود پیش ہوئے۔آئی ٹی کے سامنے تمام شواہد رکھے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے انصاف کیلئے پیش ہو رہے ہیں۔ تصویر لیک ہونے سے قائدین اور پارٹی کی تضحیک ہوئی۔ آئین و قانون کا احترام کرتے ہیں مگر تضحیک افسوس ناک ہے۔ وزیر کیڈ نے کہا کہ قانون کی بالادستی اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں ۔ واٹس ایپ کال کا معاملہ ہم نے نہیں اٹھایا۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنما و سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ وزیر اعظم نے خود کو احتساب کیلئے پیش کر کے روایت قائم کی ہے۔ ماضی میں کسی وزیر اعظم کی خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں عمران خان کی ہر تقریر قابل اعتراض ہوتی ہے۔ پرویز مشرف بھی ہمارے خلاف بہت کچھ کرنا چاہتے تھے لیکن کر نہ سکے۔ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے طریقہ کار پر سوالیہ نشان ہیں ۔

مشاہد اللہ خا ن نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت ہمیشہ سے کہتی آئی ہے کہ وہ اقتدار کی نہیں اقدار کی سیاست کرتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں احتساب کا ادارہ بندہے اور کرپشن پر کسی کی پکڑ نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ حدیبیہ کیس2 دفعہ ہائی کورٹ سے خارج ہو چکا ہے۔ کرپشن اور ترقی ایک ساتھ نہیں چلا کرتی۔ وفاقی حکومت کے ترقیاتی کام سب کے سامنے ہیں۔ عمران خان مالی اور اخلاقی طور پر کسی بدعنوانی سے مبرا نہیں ہیں۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ان لوگوں کا بھی احتساب ہو جو سر سے پائوں تک بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ ہمیں سپریم کورٹ سے انصاف کی پوری امیدہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) نے عدلیہ کی تحریک بحالی میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا۔ مسلم لیگ (ن) اداروں کے استحکام پر یقین رکھتی ہے۔ جے آئی ٹی وعد ہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

وعدہ معاف گواہ اس صورت میں بنایا جاتا ہے جب کوئی کیس ثابت نہ ہو رہا ہو۔ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سی پیک سمیت ملکی تاریخ کے ریکارڈ ترقیاتی منصوبے شروع کئے۔ ایک ایک شخص جانتا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف ملکی ترقی کی علامت بن چکے ہیں ۔ آج متعدد عالمی مالیاتی ادارے موجودہ حکومت کی معاشی ترقی کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کی مخالفت کرنے والے بتائیں کہ انہوں نے ایک میگا واٹ بجلی بھی پیدا کی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کی قیادت نے ملکی مفاد اور جمہوری نظام کیلئے بہت تکلیفیں اٹھائی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی پر حکومت کی طرف سے کسی قسم کا کوئی دبائو نہیں ڈالا جا رہا جو لوگ و زیر اعظم کے بچوں کو حراساں کرنے سے باز نہی ں آئے ان پرکوئی کیا پریشر ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے تمام اداروں کو ہدیت کر رکھی ہے کہ وہ جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کریں۔ انصاف کرنے اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کی تائید کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…