اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر حملوں کے نتیجے میں 7افراد جاں بحق، متعدد زخمی، پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے مسلح افراد کی جانب سے کئی ارکان پارلیمنٹ کو یرغمال بنائے جانے کی اطلاعات، ایرانی وزیر داخلہ نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، دارالحکومت تہران کے سب وے سٹیشن بند کر دئیے گئے،
ایمرجنسی نافذ۔ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق 3 مسلح افراد آج صبح فائرنگ کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے اندر داخل ہو گئے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پارلیمینٹ کا ایک گارڈ جاں بحق ہو گیا جبکہ 7 اراکین پارلیمنٹ زخمی ہوئے ہیں۔ متضاد میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلح افراد نے کئی ارکان پارلیمنٹ کو یرغمال بنایا ہوا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کو فائرنگ کا تبادلہ بھی جاری ہے۔ پارلیمنٹ پر حملے کے کچھ دیر بعد ہی ایک خاتون سمیت 2 دہشت گردوں نے تہران کے جنوب میں واقع امام خمینی کے مزار پر بھی حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔ مزار پر حملہ آور خاتون دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس نے زہریلا کیپسول کھا کر خودکشی کر لی ہے۔ ایران میں ہونے والے دہشتگرد حملوں کے نتیجے میں اب تک مختلف میڈیا ذرائع سے موصول ہونیوالی اطلاعات کے مطابق 7افراد ہلاک جن کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں کہ وہ ارکان پارلیمنٹ ہیں جبکہ کچھ ذرائع انہیں پارلیمنٹ کے عملے کے ارکان بتا رہے ہیںجبکہ متعدد زخمی ہیں۔