اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے ہیڈ آفس جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کو راولپنڈی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے اس حوالے سے ترقیاتی کام شروع کرنے کی تیاری کرلی۔راولپنڈی سے اسلام آباد جی ایچ کیو منتقلی کا منصوبہ 2008سے 2009 کے درمیان اس وقت کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے مالی مشکلات کی وجہ سے ملتوی کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ایک ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی سے) کے ممبر اسٹیٹ کی جانب سے سامنے لایا گیا۔
منصوبے کے حوالے سے سامنے آنے والی آڈٹ رپورٹ میں دو اعتراضات اٹھائے گئے تھے کہ آڈٹ کلیم کے مطابق سی ڈی اے کے لیے یہ منصوبہ 4 ارب روپے مالیت کا پڑے گا۔آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سی ڈی اے، جی ایچ کیو کے لیے اسلام آباد کےسیکٹرز ڈی-11 اور ای-10 میں 870 ایکڑ زمین 1 ہزار 159 روپے فی اسکوائر گز کے حساب سے حاصل کرچکی ہے تاہم جی ایچ کیو کو یہ زمین 200 روپے فی اسکوائر گز کی سبسڈی شدہ قیمت پر الاٹ کی گئی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ سبسڈی پر کی جانے والی الاٹمنٹ سی ڈی اے کے لیے 40 کروڑ 34 لاکھ روپے نقصان کا سبب بنی۔