اسلام آباد (آئی این پی) پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز سے 4 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی جبکہ د و گھنٹے انتظار کروایا ، جے آئی ٹی نے حدیبیہ پیپر ملزکیس میں نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر سعید احمد کا بیان بھی قلمبند کر لیا ہے
حسین نواز سے ان کی کمپنیوں نیلسن اور نیسکول ، لندن فلیٹس سمیت بیرون ملک سرمایہ کاری سے متعلق تفصیلی سوالات کیے گئے ، حسین نواز اپنے وکیل کے ہمراہ جے آئی ٹی کے سامنے سوالوں کے جواب دیتے رہے ۔ دوسری طرف حسین نواز نے نے کہاہے کہ اگر جے آئی ٹی نے دوبارہ طلب کیا تووہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے ۔ کوئی بھی چیز میرے والد اور بہن بھائیوں پر ثابت نہیں ہوسکے گی ، میں نے جے آئی ٹی ارکان کے ہر قسم کے سوالات کے جوابات دیے ہیں ، تمام سوالات قانونی عمل کے ذریعے کیے جا رہے ہیں،جے آئی ٹی کے کسی بھی رکن کا رویہ ٹھیک نہ ہوا تو عدالت جاؤں گا ۔منگل کو وفاقی جوڈیشل اکیڈیمی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف اآی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں جے آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس میں پونے گیارہ بجے پیشی کے لئے نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر سعید احمد آئے جس کے بعد حسین نواز اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ جے آئی ٹی میں پیشی کے لئے سخت سیکیورٹی میں وفاقی جوڈیشل اکیڈمی پہنچے جہاں انہیں دو گھنٹے کے انتظار کے بعد بیان قلمبند کرنے کے لئے جے آئی ٹی کے سامنے بلایا گیا ۔ جے آئی ٹی نے پہلے دو گھنٹے تک سعید احمد کا بیان ریکارڈ کیا جس کے بعد وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز سے تفصیلی پوچھ گچھ کی گئی ۔ حسین نواز کی درخواست پر انہیں وکیل کی معاونت بھی حاصل رہی ۔
ذرائع کے مطابق حسین نواز سے لندن فلیٹس ، ان کی کمپنیوں اور بیرون ملک سرمایہ کاری سے متعلق تمام ارکان نے تفصیلی سوالات کیے ۔ اس دوران نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر سعید احمد کو بھی جے آئی ٹی نے تفصیلی پوچھ گچھ کے لئے بلا رکھا تھا ۔ سعید احمد سے جے آئی ٹی کے ارکان نے تقریباً دو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی ان سے حدیبیہ پیپرملز کیس کے ریکارڈ کی روشنی میں سوالات کیے گئے ۔
جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ لوگوں کے دلوں سے شکوک وشبہات ختم کرنے کیلئے ہم روزانہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو رہے ہیں ، جے آئی ٹی نے دوبارہ طلب کیا تو پیش ہوں گا ، الزامات جھوٹ ہیں ، جے آئی ٹی میں ثابت نہیں ہوں گے ، حسین نواز نے کہا کہ ہم نے جے آئی ٹی کو تمام بیان ریکارڈ کروادیے ہیں ۔
جے آئی ٹی کی جانب سے جو بھی سوال کئے گئے ہم نے ان تمام سوالوں کے جواب دیے ہیں اور جے آئی ٹی کو تمام ریکارڈ بھی فراہم کردیا ہے ، اگر جے آئی ٹی نے دوبارہ بھی طلب کیا تو میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی چیز میرے والد اور بہن بھائیوں پر ثابت نہیں ہوسکے گی ، میں نے ان کے ہر قسم کے سوالات کے جوابات دیے ہیں ، تمام سوالات قانونی عمل کے ذریعے کیے جا رہے ہیں ،
تمام کاغذات قانونی حقوق کے مطابق دیے جائیں گے ، ۔ حسین نواز نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں ، جے آئی ٹی کے کسی بھی رکن کا رویہ ٹھیک نہ ہوا تو عدالت جاؤں گا ، ہم تمام سوالات کے جوابات دے رہے ہیں تا کہ سب کو معلوم ہو کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں ۔ میں روزے سے ہوں اور دو گھنٹے تک مجھیانتظار کرایاگیا ۔