اسلام آباد(آئی این پی)قومی سلامتی کمیٹی میں اپوزیشن نے کلبھوشن یادیو کیس کے معاملہ پر عالمی عدالت انصاف میں حکومت کی قانونی حکمت عملی مسترد کر دی ‘ اپوزیشن کے مطالبے پر 3 نکاتی ایجنڈے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کا فیصلہ ‘ کلبھوشن کیس کی 8 جون کو عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے بعدقومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 15 جون کوطلب کرلیا گیا‘
جس میں کلبھوشن کیس پر دوبارہ بریفنگ دی جائے گی‘5 جون کو اٹارنی جنرل آف پاکستان کی سربراہی میں پاکستانی ٹیم عالمی عدالت انصاف جائے گی جہاں ایڈہاک جج کی تقرری اور عالمی عدالت کا دائرہ اختیار بھرپور طریقے سے چیلنج کیا جائے گاجبکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز آئندہ اجلاس میں سعودی کانفرنس پر بریفنگ دیں گے۔ فیس بک اور سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی موجودگی کا معاملہ آئندہ اجلاس میں زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کیس پربہتر بریفنگ دی گئی۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اگلا اجلاس 15 جون کو ہو گا جس میں عالمی عدالت انصاف میں کیس پر پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا جائیگا۔ قومی سلامتی کے معاملے پر مکمل اتفاق رائے ہے۔ پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز ‘ وزیر اعظم کے مشیرامور خارجہ سرتاج عزیز‘ مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ‘ اٹارنی جنرل اشتراوصاف ‘ وزیر قانون زاہد حامد ‘ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ ‘ وزارت خارجہ اور قانون و انصاف کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔
اپوزیشن ارکان نے کلبھوشن کیس میں حکومت کی کمزوریوں کی نشاندہی کرتے ہوئے تنقید کی کہ کلبھوشن کا کیس کمزور طریقے سے لڑا گیا۔ کلبھوشن کیس کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف میں کمزور قانونی ٹیم بھیجی گئی۔ کلبھوشن کیس میں پاکستان کو بروقت ایڈہاک جج کی تقرری پر زور دینا چاہیے تھا۔ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ سماعت پر پرزور دلائل دئیے جانے چاہئیں تھے۔
رکن کمیٹی شاہ محمو د قریشی نے کہاکہ کلبھوشن کیس میں ہم تیار نہیں تھے جس وجہ سے بھارت اپنا مقصد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اجلاس میں اپوزیشن نے کلبھوشن کیس پر عالمی عدالت انصاف میں حکومت کی حکمت عملی مسترد کر دی ۔ اپوزیشن کے مطالبے پر 3 نکاتی ایجنڈے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 15 جون کو ہو گا۔
کلبھوشن کیس کی 8 جون کو عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے بعد دوبارہ کمیٹی کو بریفنگ دی جائے گی جبکہ ریاض کانفرنس اور سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی موجودگی کے حوالے سے بھی آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو بریفنگ دی جائے گی۔ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار کالعدم تنظیموں کے معاملہ پر اجلاس کو بریفنگ دیں ۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ5 جون کو پاکستانی قانونی ٹیم عالمی عدالت انصاف جائے گی۔
پاکستانی ٹیم 8 جون کو سماعت میں ایڈہاک جج کی تقرری کا معاملہ اٹھائے گی۔ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کی سماعت کے بعد پارلیمانی کمیٹی کو دوبارہ بریفنگ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کا آئندہ اجلاس 15 جون کو دوبارہ بلانے پر اتفاق ہوا ہے ۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز آئندہ اجلاس میں سعودی کانفرنس پر بریفنگ دیں گے۔ فیس بک پر کالعدم تنظیموں کی موجودگی کے معاملہ پر بھی آئندہ اجلاس میں غور کیا جائے گا۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آج کی بریفنگ بہت بہتر تھی۔ 8 جون کو اٹارنی جنرل کی سربراہی میں پاکستانی قانونی ٹیم عالمی عدالت انصاف میں پیش ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بعض ارکان نے کلبھوشن معاملے پر سوال اٹھائے کیونکہ ممبران چاہتے ہیں کہ عالمی عدالت میں پاکستان کی بہتر نمائندگی ہو۔ قومی سلامتی کے معاملے پر مکمل اتفاق رائے ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ کلبھوشن کیس میں پاکستان کی جانب سے کیا حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ پاکستانی قانونی ٹیم عالمی عدالت انصاف کے صدر سے بھی ملاقات کرے گی۔