اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

وزارت عظمی کی خواہش،آصف زرداری سے مفاہمت،چوہدری نثار علی خان سب کچھ سامنے لے آئے

datetime 24  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( این این آئی ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ عزت عہدوں میں نہیں کردار میں ہوتی ہے، میں کسی کے پیٹھ پیچھے وار نہیں کرتا اور نہ ہی چور دروازے سے کسی عہدے کی خواہش کی ہے،میں ہرگز وزارت عظمی کا امیدوار نہیں، مجھے سیاست کرتے 35 سال ہوگئے ہیں اوراس کے بہت مواقع آئے،آصف زرداری کسی مفاہمت سے واپس نہیں آئے، ڈیل لفظ بہت پسندیدہ بن چکا ہے، مگر حکومت سے انکی کوئی ڈیل نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی قسم کی ضمانت دی گئی ہے،پلی پارگینگ چوروں کو راستہ دینے کے مترادف ہے،نیب کے بہت سے قوانین تبدیل ہونے چاہیے جبکہ نیب کے چیئرمین کا تقرر سپریم کورٹ کی جانب سے کیا جانا چاہیے،سانحہ کوئٹہ کی انکوائری کمیشن کی رپورٹ کا جواب سپریم کورٹ میں دوں گا ۔یہاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میڈیا احتساب کرسکتا ہے مگر بہتر فیصلہ عوام ہی کریں گے ۔وہ اپنی طرف سے بہتری لانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے، ابھی بھی ڈیڑھ سال باقی ہے جبکہ گزشتہ حکومت کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ، سکیورٹی معاملات جیسے مسائل حل نہیں ہوپائے، انہیں حل کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے آصف علی زرداری کی واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کسی مفاہمت سے واپس نہیں آئے، ڈیل لفظ بہت پسندیدہ بن چکا ہے، مگر حکومت سے انکی کوئی ڈیل نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی قسم کی ضمانت دی گئی ہے۔آصف زرداری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل نہیں۔کراچی میں ہونے والی رینجرز کی اہم کارروائی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چھاپے میں ملنے والے اسلحے کی تفتیش جاری ہے۔پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس پرویز مشرف کے دور میں بنا،خورشید شاہ کے خلاف نیب کی فائل میرے پاس آئی تھی ۔میں نے کسی پر کرپشن کا الزام نہیں لگایا،پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ مقدمات روک دیئے جائیں،میں نے پیپلزپارٹی کے مقدمات نہیں رکنے دیئے۔جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں وزیر اعظم رہنے والے شوکت عزیز کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شوکت عزیز کے دور میں موجودہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے خلاف بننے والے نیب ریفرنسز کی فائل ان کے پاس آئی تھی، پیپلز پارٹی وہ مقدمات اپنے وکیل لگوا کر رکواتی رہی۔بلوچستان میگا کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کی پلی بارگین کی منظوری پر تنقید کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ پلی پارگینگ چوروں کو راستہ دینے کے مترادف ہے۔انہوں نے بتایا کہ نیب کے بہت سے قوانین تبدیل ہونے چاہیے جبکہ نیب کے چیئرمین کا تقرر سپریم کورٹ کی جانب سے کیا جانا چاہیے۔نیب کو خود مختاری کا مطالبہ کرتے ہوئے چوہدی نثار نے کہا کہ نیب کے فیصلوں میں کسی کی مداخلت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے صرف فہد ملک قتل کیس کے ملزم اور صحافی سیرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں ڈالا تھا جبکہ جنرل مشرف کے حوالے سے کسی نے مجھ سے بات تک نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کا نام ڈھائی سال تک ای سی ایل میں رہا جس کے بعد ٹرائل کورٹ نے فیصلہ کیا مجھے اس وقت سفارش آئی جس پر ہم نے اعلی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔انہوں نے کہا کہ وہ لوگ تنقید کررہے ہیں جنہوں نے مشرف کو گارڈ آف آنر دیا۔ماڈل اور اداکارہ ایان علی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایان کا نام ایف بی آر کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا۔وزیر داخلہ نے انسداد دہشتگردی کے حوالے سے ہونے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی میں استعمال ہونے والے فنڈز روکنے کے لیے اکاؤنٹس بند کرنے کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھا گیا، کالعدم تنظیموں سے وابستہ افراد کے ساتھ ساتھ منشیات فروشوں کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹس منسوخ کیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ عزت عہدوں میں نہیں کردار میں ہوتی ہے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نہیں۔ ماضی میں اس کے بہت مواقع آئے مگر ان کی ایسی کوئی خواہش نہیں ۔وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے حالیہ ملاقات کراچی آپریشن سے متعلق نہیں تھی، رینجرز کی کراچی میں حالیہ کارروائی کی مزید تفتیش جاری ہے۔رینجرز چھاپوں کا آصف زرداری کی واپسی سے کوئی تعلق نہیں اوراس حوالے سے رینجرز کا بیان آچکا ہے۔چودھری نثار نے مزید کہا کہ سانحہ کوئٹہ کمیشن کا جواب سپریم کورٹ میں دوں گا۔اسپیشل سیکرٹری کو نیشنل سکیورٹی کونسل میں تعیناتی کے لیے تبدیل کیا گیا ہے۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…