کابل(این این آئی)افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ’سیزفائر اور مذاکرات کی بحالی‘ کیلیے پس پردہ رابطے اہم مراحل میں داخل ہوگئے ہیں۔ امریکا اور افغان حکومتوں کی درخواست پر پاکستانی حکام نے جید علمائے کرام اوررابطہ کاروں کے توسط سے افغان طالبان کو مذاکرات پرآمادہ کرنے کیلیے دوبارہ کوششوں کا سلسلہ مزید تیز کر دیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق افغان طالبان نے علمائے کرام اور رابطہ کاروں کو آگاہ کیا کہ افغان طالبان کے گرفتاراہم رہنماؤں کی رہائی، غیرملکی افواج کے انخلا، ان کی نقل و حمل پرعائد پاپندی اوردیگراہم امورطے کرنے کیلیے کوئی پالیسی دی جائے اورقیادت کونشانہ بنانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ ذرائع کاکہناتھا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ مذاکرات کی بحالی سے قبل افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ’سیزفائر‘ ہو جائے۔پاکستانی حکام کی کوشش ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات سے قبل دونوں کی مذاکراتی کمیٹیوں کے قیام کے ساتھ ایک رابطہ کارکمیٹی قائم ہو۔ اس معاملے پر مولانا سمیع الحق اور مولانا یوسف شاہ آئندہ چند روز میں افغان طالبان کومذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلیے اہم پیغام دیں گے اور وفاقی حکومت کے گرین سگنل ملنے کے بعد جید علمائے کرام کا اعلیٰ سطح کا وفد افغانستان روانہ ہوسکتا ہے۔
آئی این پی کے مطابق پاکستان چین اور روس ایک ساتھ، 27 دسمبر سے روس میں افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان،چین اور روس سیکرٹری خارجہ کی سطح کے مذاکرات ہوں گے، ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کی آباد کاری کی جا رہی ہے اور مقامی آبادی کا تناسب بدلا جا رہا ہے ،غیرکشمیریوں کو ڈومیسائل دیکرمقبوضہ کشمیرمیں آباد کیاجارہا ہے،پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے مطالبہ کو مختلف فورمز پر بارہا اٹھا چکا ہے ،عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری سے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں،بھارت مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے آبزرور گروپ کو رسائی فراہم نہ کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے ،بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ڈیموگرافک تبدیلیاں لانے کوششیں بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں، 27 دسمبر سے روس میں افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان،چین اور روس سیکرٹری خارجہ کی سطح کے مذاکرات ہوں گے,سیکرٹری خارجہ پاکستان کی نمائند گی کریں گے